Tuesday 18 June 2013

Doobay Sooraj Ko Lotaao.

='="="="="="="='=
Najdi, Wahabi Deo k Bandar se chand Sawal
='="="="="="="='=
TEXT BY
IMRAN_KHAKI
='="="="="="="='=
'*'
Doobay Sooraj Ko Lotaao...!<
+
Phir Kehna Hum Jese Thay...!<
+
Kankar Se Kalma Parhwao...!<
+
Phir Kehna Hum Jese Thay...!<
+
Tum Bi Zara Mairaj Ko Jaao...!<
+
Phir Kehna Hum Jese Thay...!<
+
Jaao Namazen Le Kar Aao...!<
+
Phir Kehna Hum Jese Thay...!<
+
Jese AAQA (S.A.W) Aaye The...!<
+
Jese Namazen Kam Karwayin...!<
+
Tum B Namazen Kam Karwao...!<
+
Phir Kehna Hum Jese Thay...!<
+
Hukum KHUDA Ka Tum Ko B Aaye...!<
+
Beech Main Qibla Badla Jaye...!<
+
Yun Bi Namaz Ik Parh K Dikhao...!<
+
Phir Kehna Hum Jese Thay...!<
+
Jaao Kahin Se Karwa Aao
Apni Sawari Ko Burraq...!<
+
Arsh-e-Ulaa Tak Ho Kar Aao...!<
+
Phir Kehna Hum Jese Thay...!<
+
Baam-O-Dar-O-Deewar Salaami Dene Lagen Kuch Aisa Karo...!<
+
Pairh Ko Apne Pass Bulaao...!<
+
Phir Kehna Hum Jese Thay...!<
+
Bakri K Bachey Ki Qurbani Jese Jaiz Aap Ne Ki...!<
+
Aisa Koi Hukum Sunaao...!<
+
Phir Kehna Hum Jese Thay...!<
+
Paishani Par Daagh Banana Koi Mushkil Kaam Nahi...!<
+
Naqsh-e-Qadam Pathar Pe Banao...!<
+
...!<
+
Sarwar-e-Deen Ki Baat Bari Hai...!<
+
Chohro In Sab Baato Ko...!<
+
Un K Ghulaamo Se Ban Jaao...!<
+
Phir Kehna Hum Jese Thay...!<
+
Un ki Ik Ik Ungli Se Tha
Jaari Ik Ik Chashma Kaleen...!<
+
Paani Yun Piyasoo Ko Pilaao...!<
+
Phir Kehna Hum Jese Thay...!<
+
==>END<==
Pakistan Sunni Tehreek SGD

Thursday 13 June 2013

مسلک اعلی حضرت

مسلک اعلی حضرت کیا ھے؟
+
جو لوگ بھی آج جل رہے ہیں اور مسلسل ان کے پیٹ میں درد ہے وہ سب سے پہلے یہ بات اچھی طرح سمجھ لیں کہ بریلوی یا مسلک اعلی حضرت سے مراد کوئی نیا مسلک نہیں‌، بلکہ صحابہ کرام ، تابعین ، تبع تابعین ، صالحین اور علماء امت جس مسلک پر تھے مسلک اعلی حضرت ، بریلوی کا اطلاق اُسی پر ہوتا ہے.
+
دراصل اس کی وجہ تسمیہ یہ ہے کہ تقریبا دو صدی قبل برصغیر کی سرزمین پر کئی نئے فرقوں‌نے جنم لیا اور ان فرقوں‌کے علمبرداروں نے اہلسنت و جماعت کے عقائد و معمولات کو شرک و بدعت قرار دینے کی شرمناک روش اختیار کی.
+
خصوصا مولوی اسماعیل دہلوی نے وہابی مسلک کی اشاعت کے لئے جو کتاب تقویۃ الایمان کے نام سے مرتب کی اس میں علم غیب مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم ، حاضرو ناظر ، شفاعت ، استعانت ، نداء یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، حیات النبی صلی اللہ علیہ وسلم ، اختیارات نبی صلی اللہ علیہ وسلم وغیرہ تمام عقائد کو معاذاللہ کفر و شرک قرار دے دیا.
+
جب کہ یہ سارے عقائد روز اول سے قران و سنت سے ثابت شدہ ہیں‌.
+
اسی طرح میلاد و قیام ، صلوۃوسلام ، ایصال ثواب ، عرس یہ سب معمولات جو صدیوں‌سے اہلسنت و جماعت میں رائج ہیں‌اور علمائے امت نے انھیں‌باعث ثواب قرار دیا ہے.
+
لیکن نئے فرقوں‌کے علمبرداروں‌نے ان عقائد و معمولات کو شرک و بدعت قرار دیتے ہوئے اپنی ساری توانائی انہیں مٹانے پر صرف کی.
+
اسی زمانے میں علمائے اہلسنت نے اپنےقلم سے ان عقائد و معمولات کا تحفظ فرمایا اور تحریر و تقریر اور مناظروں‌کے ذریعے ہر اعتراض کا دندان شکن جواب دیا ۔
+
عقائد کی اسی معرکہ آرائی کے دور میں‌بریلی کی سرزمین پر امام احمد رضا خان قدس سرہ پیداہوئے ، آپ زبردست عالم دین تھے اللہ تعالی نے آپ کو بے پناہ علمی صلاحیتوں سے مالا مال فرمایا تھا اور آپ تقریبا 100 سے زائد علوم میں مہارت رکھتے تھے خصوصا علم فقہ میں آپ کےدور میں کوئی آپ کا ثانی نہ تھا-
+
اعلی حضرت امام اہلسنت مجدد و ملت مولانا الشاہ احمد رضا خان فاضل بریلوی رضی اللہ عنہ کی علمی صلاحیتوں‌کا اعتراف ان لوگوں نے بھی کیا جو آپ کے مخالف ہیں.
+
بہرحال آپ نے اپنے دور کے علمائے اہلسنت کو دیکھا کہ وہ باطل فرقوں کے اعتراضات کے جوابات دے کر عقائد اہلسنت کا دفاع کررہے ہیں‌تو آپ نے بھی اس عظیم خدمت کے لئے قدم اٹھایا اور اہلسنت کے عقائد کے ثبوت میں دلائل و براہین کا انبار لگادیا.
+
ایک ایک عقیدے کے ثبوت میں کئی کئی کتابیں تصنیف فرمائیں ، ساتھ ہی ساتھ جو معمولات آپ کے زمانے میں رائج تھے ان میں سے جو قرآن و سنت کے مطابق تھے آپ نے ان کی تائید فرمائی اور جو قرآن اور سنت کے خلاف تھے آپ نے ان کی تردید فرمائی.
+
اس طرح بے شمار موضوعات پر ایک ہزار سے زائد کتابوں کا عظیم ذخیرہ مسلمانوں کو عطا فرمایا.
+
بہرحال آپ نے باطل فرقوں کے رد میں اور عقائدومعمولات اہلسنت کی تائید میں جوعظیم خدمات انجام دین اس بنیاد پر آپ علمائے اہلسنت کی صف میں نمایاں ہوگئے.
+
اور عقائد اہلسنت کی زبردست وکالت کرنے کے سبب سے یہ عقائد امام احمد رضا کی ذات کی طرف منسوب ہونے لگے ، اور اب حال یہ ہے کہ آپ کی ذات اہلسنت کا ایک عظیم نشان کی حیثیت سے تسلیم کرلی گئی ہے.
+
یہی وجہ ہے کہ کوئی حجازی یا شامی و یمنی یا عراقی و مصری بھی مدینہ منورہ میں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کہتا ہے تو نجدی اسے بریلوی کہتے ہیں‌حالانکہ اس کا کوئی تعلق بریلی شہر سے نہیں ہوتا.
+
اسی طرح اگر کوئی اسئلک الشفاعۃ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کہہ کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے شفاعت طلب کرے تو چاہے وہ جزیرہ العرب ہی کا رہنے والا کیوں نہ ہو وہابی اسے بریلویہی کہتا ہے.
+
جبکہ بریلوی اسے کہنا چاہیے جو شہر بریلوی کا رہنے والا ہو لیکن اس کی وجہ آپ سمجھ سکتے ہیں کہ یہ اسلاف کے وہ عقائد ہیں جن کی امام احمدرضا قدس سرہ نے دلائل کے ذریعے شد و مد سے تائید فرمائی ہے اور ان عقائد کے ثبوت میں سب نمایاں خدمات انجام دی ہیں.
+
جس کی وجہ سے یہ عقائد امام احمد رضا سے اس قدر منسوب ہوگئے ہیں کہ دنیا میں کوئی بھی مسلمان اگر ان عقائد کا قائل ہو تو اسے آپ ہی کی طرف منسوب کرتے ہوئے بریلوی کہا جاتا ہے ۔
+
اب چونکہ برصغیر میں فرقوں کی ایک بھیڑ موجود ہے اس لئے اہلسنت وجماعت کی شناخت قائم کرنا ناگزیر ہوگیا ہے.
+
اس لئے کہ دیوبندی فرقہ بھی اپنے آپ کو اہلسنت ہی ظاہر کرتا ہے جبکہ کے دیوبندیوں‌کے عقائد بھی وہی ہیں‌جو وہابیوں کے ہیں.؛
+
فرق صرف اتنا ہے کہ وہابی اپنے آپ کو اہل حدیث‌کہتے ہیں‌اور آئمہ اربعہ میں سے کسی کی تقلید نہیں کرتے اور دیوبندی تقلید تو کرتے ہیں لیکن وہابیوں‌کے عقائد کو حق مانتے ہیں‌اس لئے فرقوں سے ممتاز کرنے کے لئے مسلک اعلی حضرت کا استعمال مناسب سمجھا.
+
اس کا سب سے بڑا فائدہ کہ اب جو مسلک اعلی حضرت کا ماننے والا سمجھا جائے گا اس کے بارے میں‌خود بخود یہ تصدیق ہوجائے گی کہ یہ علم غیب ، حاضر و ناظر ، استعانت ، شفاعت وغیرہ کا قائل ہے
+
اور معمولات اہلسنت عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم ، قیام ، صلوۃ وسلام کو بھی باعث ثواب سمجھتا ہے.
+
اگر کوئی یہ کہے کہ نہیں‌فقط اپنے آپ کو سنی کہناکافی ہے تو میں‌یہ کہوں گا اگر کوئی شخص اپنے آپ کو سنی کہے آپ اسے کیا سمجھیں گے یہ کونسا سنی ہے ؟
+
امام اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ عنہ کی تقلید کرتے ہوئے وہابی عقائد کو حق ماننے والا یا پھر یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کہنے والا۔
+
ظاہر ہے صرف سنی کہنے سے کوئی شخص پہچانا نہ جائے گا مگر کوئی اپنے آپ کو بریلوی سنی کہے تو فورا سمجھ میں آجائے گا کہ یہ حنفی بھی ہےاور سچا سنی ہے.
+
یا پھر اپنے آپ کو کوئی مسلک اعلی حضرت کا ماننے والا کہے توبھی اس مسلمان کے عقائد و نظریات کی پوری نشاندہی ہوجاتی ہے،
+
اہل ایمان کو ہر دور میں‌شناخت کی ضرورت محسوس ہوئی ہے دیکھیے مکہ کی وادیوں میں‌جب اسلام کی دعوت عام ہوئی تو اس وقت ہر صاحب ایمان کو مسلمان کہا جاتا تھا اور جب بھی کوئی کہتا میں مسلمان ہوں‌تو اس شخص کے بارے میں فورا یہ سمجھ آجاتا کہ یہ اہل سنت سے تعلق رکھتا ہے،
+
یعنی خدا کی وحدانیت کی گواہی دیتا ہے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کو تسلیم کرتا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے،
+
لیکن ایک صدی بھی نہ گزری تھی کہ اہل ایمان کو اپنی شناخت کے لئے ایک لفظ کے استعمال کی ضرورت محسوس ہوئی اور وہ لفظ سنی ہے
+
وجہ یہ تھی کہ ایک فرقہ پیدا ہوا جس سے معاذاللہ حضرت سیدنا صدیق اکبر ، حضرت سیدنا عمر فاروق ، حضرت سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہم پر لعن طعن کرنا شروع کردیا اور اس میں حد سے تجاوز کرگیا،
+
لیکن وہ لوگ بھی اپنے آپ کو مسلمان کہتے تھے اس لئے اس دور میں‌اہل سنت نے اپنے آپ کو سنی مسلمان کہا،
+
صرف مسلمان اگر کوئی اپنے آپ کو کہتا تو اس کے بارے میں‌سوال پیدا ہوتا کہ یہ کون سا مسلمان ہے؟
+
‌حضرت سیدنا صدیق اکبر ، حضرت سیدنا عمر فاروق ، حضرت سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہم کو ماننے والا مسلمان ہے یا ان پر لعن طعن کرنے والا،
+
لیکن اگر کوئی اپنے آپ کو سنی مسلمان کہتا تو اس کے بارے میں یہ سمجھ آجاتا کہ یہ خلفاء کو ماننے والا مسلمان ہے،
+
اس طرح خلفاء پر لعن طعن کرنے والے رافضیوں کے مقابلہ میں اہل سنت کی ایک الگ شناخت ہوگئی سنی مسلمان۔
+
اس سلسلے میں کچھ لوگ کہتے ہیں کہ حنفی ، شافعی ، مالکی حنبلی یہ چار مسلک تو پہلے سے موجود ہیں پھر یہ پانچواں‌مسلک مسلک اعلی حضرت کیوں کہا جاتا ہے؟
+
تو انھیں معلوم ہونا چاہیے کہ مسلک اعلی حضرت یہ کوئی پانچواں مسلک نہیں ہے بلکہ اس کا مطلب یہی ہے کہ یہ چاروں مسلک حنفی ، شافعی ، مالکی اور حنبلی حق ہیں اور کسی ایک کی تقلید واجب ہے
+
اور یہی امر اعلی حضرت امام احمد رضا کی کتب سے ثابت ہے اس لئے اگر کوئی شافعی یا حنبلی بھی اپنے آپ کو مسلک اعلی حضرت سے منسوب کرتا ہے تو اس کا یہی مطلب ہے کہ وہ فروعیات میں اپنے امام کی تقلید کےساتھ ساتھ عقائد و معمولات اہل سنت کا بھی قائل ہے۔
+
رہا یہ سوال کہ مخا لفین اس سے یہ پروپیگنڈا کرتے ہیں‌کہ یہ پانچواں‌مسلک ہے تو ہم سارے وہابیوں ، دیوبندیوں کو چیلنچ کرتے ہیں کہ وہ ثابت کریں کہ امام احمد رضا نے کسی عقیدہ کی تائید قرآن و سنت کی دلیل کے بغیر کی ہے،
+
کسی بھی موضوع آپ ان کی کتاب اٹھا کر دیکھ لیجیے ہر عقیدہ کے ثبوت میں‌انہوں نے قرآنی آیات ، احادیث مبارکہ اور پھر اپنے مئوقف کی تائید میں‌علماء امت کے اقوال پیش کیے ہیں‌،
+
حق کو سمجھنے کے لئے شرط یہ ہے کہ تعصب سے بالاتر ہوکر امام احمد رضا قدس سرہ کی کتابوں کا مطالعہ کیا جائے،
+
مطالعہ کے دوران آپ واضح محسوس کریں‌گے کہ اعلی حضرت وہی کہہ رہے ہیں جو چودہ سو سالہ دور میں‌علماء‌و فقہاء کہتے رہے ہیں۔
+
اب بھی اگر کسی کو اطمینان نہ ہوا ہو اور وہ مسلک کے لفظ کو اعلی حضرت کی طرف منسوب کرنے پر معترض ہو اور یہی سمجھتا ہو کہ یہ ایک نیا مسلک ہے
+
تو وہابی ، دیوبندی سنبھل جائیں‌اور میرے ایک سوال کا جواب دیں‌کہ مولوی محمد اکرم جو کہ دیوبندیوں‌کے معتمد مئورخ‌ہیں،
+
انہوں نے موج کوثر میں شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کے عقائد و نظریات کا تذکرہ کرتے ہوئے باربار مسلک ولی اللہ کا لفظ استعمال کیا تو کیا چاروں مسلک سے علیحدہ یہ مسلک ولی اللہ کوئی پانچواں‌اورنیا مسلک ہے؟
+
‌جو آپ کا جواب ہوگا وہی ہمارا بھی ہے۔
+
اب کچھ بندروں کو بات سمجھ میں نہیں آتی تو ان کو اپنے دماغ کا علاج کرانا چاہیئے نہ کہ بلا وجہ اعتراضات....
+
ڈال دی قلب میں عظمت مصطفی
+
سیدی اعلی حضرت پہ لاکھوں سلام
+
پاکستان سنی تحریک سرگودھا

واقعہ معراج

حضرت عزیز علیہ السلام اللہ کے برگزیدہ نبی گزرے ہیں جو قوم نبی اسرائیل کی ہدایت کے لئے دنیا میں بھیجے گئے.
+
جب قوم بنی اسرائیل کی بداعمالیاں حد سے زیادہ بڑھ گئیں تو ان پر اللہ کی طرف سے قہر نازل ہوا۔
+
اچانک ایک کافر بادشاہ جس کا نام بخت نصر تھا بہت بڑی فوج لے کر بیت المقدس پر حملہ آورہوا اور شہر کے ایک لاکھ افراد کو قتل کردیا۔ ایک لاکھ کو گرفتار کرلیا اور باقی ملک شام میں ادھر ادھر بکھر کر روپوش ہوگئے۔
+
نصر بخت کی فوج نے پورے شہر کو توڑ پھوڑ کر اور اجاڑ کر رکھ دیا۔
+
حضرت عزیز علیہ السلام بھی گرفتار کر لئے گئے۔ کچھ عرصہ کے بعد جب حضرت عزیز علیہ السلام رہا ہوکر ایک گدھےپر سوار ہوکر اپنے شہر بیت المقدس میں داخل ہوئے تو اپنے اجرے ہوئے ویران شہر کو دیکھ کر ان کا دل بھر آیا اور رونے لگے۔
+
اس وقت آپ کے پاس ایک برتن کھجور کا ایک پیالہ انگور کے رس کا تھا۔
+
آپ اس اجڑے ہوئے شہر کو دیکھ کر سوچنے لگے کہ اس برباد اور اجڑے ہوئے شہر کو اللہ کس طرح آباد فرمائے گا؟
+
پھر آپ نے درختوں سے کچھ بھل توڑ کر تناول فرمائے اور انگوروں کو نچوڑ کر اس کا شیرہ نوش فرمایا اور بچے ہوئے شربت کو برتن میں بھرلیا گدھے کو ایک مضبوط رسی سے باندھ دیا پھر آپ ایک درخت کے نیچے لیٹ گئے؛-
+
اللہ تعالی نے انہیں اپنی قدرت کا مشاہدہ کرانے کیلئے موت کی نیند سلادیا اور پورے سوسال تک سوتے رہے۔ اللہ تعالی نے درندوںپرندوں جن و انس سب کی آنکھوں سے آپ کو اوجھل کردیا تاکہ کوئی آپکو دیکھ نہ سکے جب سترہ سال بیت گئے تو اللہ تعالی نے ملک فارس کے ایک بادشاہ کو اپنے لشکر کے ہمراہ بیت المقدس کے اس ویرانے میں مسلط کیا۔
+
اس بادشاہ نے اس شہر کو پہلے سے بہتر طریقے پر آباد کیا۔ نبی اسرائیل کے وہ لوگ جو ادھر ادھر رو پش ہوگئے تھے ان کی اولادیں دوبارہ بیت المقدس میں آکر اباد ہوگئیں۔
+
سو سال کے بعد جب حضرت عزیز علیہ السلام دوبارہ بیدار ہوئے تو دیکھا کہ آپ کا گدھا مرا پرا ہے۔ اس کی ہڈیاں گل سڑ کر ادھر ادھر بکھر چکی ہیں۔ مگر تھیلے میں رکھے ہوئے پھل اور برتن میں رکھا ہوا انگھور کا شیرہ بالکل درست ہے۔
+
آپ کی عمر وہی چالیس سال ہے سر اور داڑھی کے بال بالکل کالے ہیں۔
+
بیت المقدس پہلے سے زیادہ بارونق اورآباد ہے۔ آپ حیرانی کے عالم میں سوچ بچار میں پرے ہوئے تھے کہ حضرت جبرائیل امین وحی کے ذریعے اللہ تعالی کا پیغام لے کر آئے۔
+
فرمایا ْ ْ تم یہاں کتنے عرصہ رہے ْ ْ آپ نے اندازے سے عرض کی ْ ْ ایک دن یا کچھ کم۔
+
اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا تم پورے ایک سوسال یہاں رہے۔ اپنے گدھے کو دیکھو وہ مرگیا ہے اس کےاعضاء بکھر گئے ہیں۔ اب ذرا میری قدرت دیکھو کہ آپ کا کھانا جو چند گھنٹوں کے بعد سٹر جاتا ہے جوں کا توں صحیح سلامت ہے۔ دیکھو گدھے کا بکھرا ہوا ڈھانچہ کیسے جڑتا ہے، یکایک ان کی نگاہ کے سامنے گدھے کے اعضاء جمع ہوئے اور اپنے اپنے مقام پر جالگے۔ ہڈیوں پر گوشت چڑھا۔ گوشت پر کھال آئی، کھال پر بال نکلے پھر اس میں روح پھونکی اور وہ اٹھ کھڑا ہوا۔
+
(ملا حظہ کیجئے سورۃ بقرہ رکوع 35 تفسیر جمل علی الجلالین جلد اول صفحہ 212 تا 215)
+
قرآن مجید کے اس سچے واقعے سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اللہ تعالی ہرشے پر قدرت رکھنے والا ہے۔ یہ دن و رات، یہ ماہ و سال، یہ زماں و مکاں اور یہ حدود و قیود سب کچھ حکم الہی کے تابع ہیں۔
+
کسی میں یہ مجال نہیں کہ اس کے حکم کی نافرمانی کرے۔ ایک طرف کارخانہ عالم کو روک دیا اور حضرت عزیز علیہ السلام سوسال تک سوتے رہے۔ آپ کی عمر چالیس سال ہی رہی جب کہ دوسری طرف زمانے کی رفتارمتحرک تھی۔ چاند اپنی جگہ متحرک تھا، سورج اپنی جگہ، ہر چیز اپنے اپنے حساب سے جاری و ساری رہی۔
+
معلوم ہوا وقت کی قید ہم انسانوں کےلئے ہے اللہ تعالی اس کا محتاج نہیں۔ وہ اس پر قدرت رکھتا ہے کہ ہزار سال کو بھی لمحوں میں بدل دے اور ہمیں اس کا احساس تک نہ ہو۔
+
اس حقیقت کو جان لینے کے بعد واقعہ معراج کو سمجھنا مشکل نہیں واقعہ معراج بھی اللہ تعالی کی قدرت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے جو چشم زدن میں بظاہر رونما ہوا لیکن حقیقت میں اس میں کتنا وقت لگا یہ اللہ اور اس کا رسول بہتر جانتے ہیں۔
+
اللہ تعالی نے اس واقعہ میں اپنے محبوب پیغمبر حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی قدرت کامل کا مشاہدہ کرایا
+
واقعہ معراج اعلان نبوت کے دسویں سال اور مدینہ ہجرت سے ایک سال پہلے مکہ میں پیش آیا۔
+
ماہ رجب کی ستائیسویں رات ہے اللہ تعالی فرشتوں سے ارشاد فرماتا ہے۔ اے فرشتو آج کی رات میری تسبیح بیان مت کرو میری حمد و تقدیس کرنا بند کردو آج کی رات میری اطاعت و بندگی چھوڑ دو بلکہ آج کی رات جنت الفردوس کو لباس اور زیور سے آراستہ کرو۔ میری فرمانبرداری کا کلاہ اپنے سر پر باندھ لو۔
+
اے جبرائیل میرا یہ پیغام میکائیل کو سنا دو کہ رزق کا پیمانہ ہاتھ سے علیحدہ کردے۔ اسرافیل سے کہہ دو کہ وہ صور کو کچھ عرصہ کےلئے موقوفکردے۔ عزرائیل سے کہہ دو کہ کچھ دیر کےلئے روحوں کو قبض کرنے سے ہاتھ اٹھالے۔ رضوان سے کہہ دو کہ وہ جنت الفردوس کی درجہ بندی کرے۔ مالک دربان دوزخ سے کہہ دو کہ دوزخ کو تالہ لگادے۔
+
خلد بریں کی حوروں سے کہہ دو کہ آراستہ و پیراستہ ہوجائیں اور جنت کی چھتوں پر صف بستہ کھڑی ہوجائیں۔ مشرق سے مغرب تک جس قدر قبریں ہیں ان سے عذاب ختم کردیا جائے۔ آج کی رات شب معراج کی رات میرے محبوب حضرت محمد صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کے استقبال کےلئے تیار ہو جاؤ۔
+
(ملاحطہ کیجئے معارج البنوۃ علامہ کا شفی رحمۃ اللہ علیہ)

Wednesday 12 June 2013

NAAT

غم سبھی راحت و تسکین میں ڈھل جاتے ہیں
+
جب کرم ہوتا ہے حالات بدل جاتے ہیں
+
انکی رحمت ہے خطا پوش گنہ گاروں کی
+
کھوٹے سکےسر بازار بھی چل جاتے ہیں
+
کوئی دیکھے تو سہی انکی دہائی دے کر
+
عشق صادق ہو تو پتھر بھی پگھل جاتےہیں
+
اسم احمد کا وظیفہ ہے ہر اک غم کا علاج
+
لاکھ خطرے ہوں اسی نام سے ٹل جاتے ہیں
+
آ پڑے ہیں تیرے قدموں میں یہ سن کر ھم بھی
+
جو تیرے قدموں میں گرتے ہیں سنبھل جاتے ہیں
+
رکھ ہی لیتے ہیں بھرم انکے کرم کے صدقے
+
جب کسی بات پہ دیوانے مچل جاتے ہیں

اپنی آغوش میں لے لیتا ہے جب انکا کرم
+
زندگی کے سبھی انداز بدل جاتے ہیں
+
آپکو کعبہ مقصود ہی سمجھو خالد
+
آپکے در پہ سب ارمان نکل جاتے ہیں
+
پاکستان سنی تحریک سرگودھا
دعا کا طالب
محمد عمران خاکی

Tuesday 11 June 2013

Qadiyani lanati ka nikah ki ne padaya tha?

sawal:-
Qadiyani lanati ka nikah ki ne padaya tha?

jawab ye hai:
Mirza Qadyani La'natullahi Alaih Ka Nikah Wahabi gair muqallidin Ke Sardar Molvi Nazeer Hussain dahelvi Ne Parhaya tha.

(Hayaat e Tayyiba P#76)

AAQA ( alaihis salam )Ham Se Bhol Hui

Nabi ko apne jesa kehne walon ko apni nazar badalne ki zaroorat hy

ہم کو مشرک بولنے والوں کا اپنا حال دیکھو

Munazara Challenge To Hafiz Saeed And Sajid Meer And Saudi Najdi


Munazara Challenge To Hafiz Saeed And Sajid Meer And Saudi Najdi
hemmat hy to qabool karo

Ghar Ki Gawahi MUNAZRAY MAI APNAY HEE ULAMAAO KO KAAFIR QARAAR Ghar Ki Gawahi MUNAZRAY MAI APNAY HEE ULAMAAO KO KAAFIR QARAAR



https://www.facebook.com/photo.php?v=339067256220888

Deobandi Tableeghi munafiq Tariq Jameel refuted by Syed Muzaffar

کچھ دن پہلے میں نے طارق ذلیل کی گستاخی والی دعا اپ لوڈ کی تھی تو نجدی بولے تھے کہ اللہ کی محبت میں طارق ذلیل نے دعا میں کی تھی کیا۔
اللہ کی محبت کے لیے طارق ذلیل کو یہی الفاظ ملے تھے؟
کیا محبت کا یہی طریقہ ہے نجدیوں کے پاس کے؟
٭٭ــ٭٭شرم تم کومگر نہیں آتی٭٭-٭٭

https://www.facebook.com/photo.php?v=340287856098828

 

Baat Wo Jo Ghiar Bhi Maan Jain

Haq Haq Hota hy Aala'Hazrat ki Tareef Ghiron ki zubain
 https://www.facebook.com/photo.php?v=340789886048625
 

Qissa Bacha Ki Waffa Ka

Zakir Nalalayak ko Mane Walo Dekho Us ka Parda Phas Hawa hai

Zakir Nalalayak ko Mane Walo Dekho Us ka Parda Phas Hawa hai
https://www.facebook.com/photo.php?v=340839829376964

جاگ سنی جاگ یہ وقت نہیں ھے سونے کا

 جاگ سنی جاگ یہ وقت نہیں ھے سونے کا
https://www.facebook.com/photo.php?v=341188846008729 

UMER BIN KHATTAB {R.A} KI TAZEEM E MUSTAFAA KA MUQAAM

UMER BIN KHATTAB {R.A} KI TAZEEM E MUSTAFAA KA MUQAAM
watch This Video
https://www.facebook.com/photo.php?v=341258702668410

Tujh Se Wada Hai Hamara Pyare Qayid Wafa Karengay

Sunni Tehreek Ka Beutiful Tarana

https://www.facebook.com/photo.php?v=341247276002886

Darood e taj aur deobander

Deobandi aqeeda v/s deobandi aqeeda
Darood e taj parhnay ka koi sawab nahe lekin kawwa khana sawab hay

Ye hay deobandiyo k mufti rasheed ahmed gangohi ka fatwa… un ko darood e taj pasand nahe tha…jis k bais deobandiyo k nazdeek darood e taj napasandeeda hay…ab main aap ko batata hu k darood e taj hazrat abual hasan shazli razi allah tala anhonay nabi pak sallallaho alayhay wasallam k chehra e anwar k samnay kharay ko kr parha tha… hazarat almasyed ahmed saeed kazmi nay es k baray may poori kitab likhi hay…or yedeobandi kehay hain k in k kawwa khor molvi ko darood e taj kiu k pasand nahe hay…es liye na parha jaye….

Batao musalmano deobandiyo ka aqeeda mano gay ya Allah walo ka???

Thursday 6 June 2013

Na Hamein Rafzi Qabul Hain Na Kharji

Kaale Kafir Shiya Kafir Dushman-e-Islam ­-o-Muslimeen Ki Toheen AmezEbarat Gustakhana Ebarat...

Pakistan Me Shiya Lantio Ke Hote Hue Humein Israeel Aur Un Yahoodio Ki Kya Fikar Jo Maaz Allah Quran pak Jalate Hain,Nabi Pak sallaho alehe wassalam Ki Gustakhi Karte Hain,Sahaba-o-A ­hl-e-Bait r.a. Ki Toheen Karte Hain...

Ye Shia Aasteen Ke Sanp Hain In Yahoodio Ko Apni Saffo Se Nikale Dunia M,e Koi 1 Shiya Rafzi Lanti Aesa Nahi Jo Ashab-e-Mohamma ­d sallaho alehe wassalam Ki Ezzat Karta Ho Khulafay-e-Rash ­ideen r.a. Ka Aehteram Karta Ho...

Ye Sab Shia Kafir Mujrim Qatil Dunia Ke Ghaleez Tareen Kafir Hain...

Inki Haqiqat Ko Sab Tak Pohchaye AurWoh Jahil Jo Kehte Hain Ke Firqa Wariyat Na Phelao To Unke Liye Bas Itna Kehna Hai Ke Tumhare Muslim Hone Par Lanat Beshumar Jo Sarkar alehe salam Ki Ezzat Ke Liye Nahi Bol Sakta Woh Kal Ko Apne Baap Maa Ki Ezzat Ke Liye Bhi Nahi Bol Sake Ga

Yehi wohi Umme Hani RadiAllah Anha K Ghar hai jaha pe HUZOOR e AQDAS
sallallaho alihe wasallam aaram farma rahe the, aur

AAP ko Me'araj pe le jane K liye Hazrate Jibrael Tashrif le aaye the.

Shab-e-Asra k Dulha pay Da'im Durood..

No-shah-e-bazm- e-Jannat pay Lakhoo salam!♥

Kis ko deakha yeh MOOSA se pocahay koi..

AANKH WALOO ki himmat pay lakhoo salam!!!

ISE APNE DOSTO ME KHUB SHARE

مسلک اعلی حضرت

 
جو لوگ بھی آج جل رہے ہیں اور مسلسل ان کے پیٹ میں درد ہے وہ سب سے پہلے یہ بات اچھی طرح سمجھ لیں کہ بریلوی یا مسلک اعلی حضرت سے مراد کوئی نیا مسلک نہیں‌، بلکہ صحابہ کرام ، تابعین ، تبع تابعین ، صالحین اور علماء امت جس مسلک پر تھے مسلک اعلی حضرت ، بریلوی کا اطلاق اُسی پر ہوتا ہے دراصل اس کی وجہ تسمیہ یہ ہے کہ تقریبا دو صدی قبل برصغیر کی سرزمین پر کئی نئے فرقوں‌نے جنم لیا اور ان فرقوں‌کے علمبرداروں نے اہلسنت و جماعت کے عقائد و معمولات کو شرک و بدعت قرار دینے کی شرمناک روش اختیار کی ، خصوصا مولوی اسماعیل دہلوی نے وہابی مسلک کی اشاعت کے لئے جو کتاب تقویۃ الایمان کے نام سے مرتب کی اس میں علم غیب مصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم ، حاضرو ناظر ، شفاعت ، استعانت ، نداء یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، حیات النبی صلی اللہ علیہ وسلم ، اختیارات نبی صلی اللہ علیہ وسلم وغیرہ تمام عقائد کو معاذاللہکفر و شرک قرار دے دیا ، جب کہ یہ سارے عقائد روز اول سے قران و سنت سے ثابت شدہ ہیں‌، اسی طرح میلاد و قیام ، صلوٰۃوسلام ، ایصال ثواب ، عرس یہ سب معمولات جو صدیوں‌سے اہلسنت و جماعت میں رائج ہیں‌اور علمائے امت نے انھیں‌باعث ثواب قرار دیا ہے ، لیکن نئے فرقوں‌کے علمبرداروں‌نے ان عقائد و معمولات کو شرک و بدعت قرار دیتے ہوئے اپنی ساری توانائی انہیں مٹانے پر صرف کی ، اسی زمانے میں علمائے اہلسنت نے اپنےقلم سے ان عقائد و معمولات کا تحفظ فرمایا اور تحریر و تقریر اور مناظروں‌کے ذریعے ہر اعتراض کا دندان شکن جواب دیا ۔

عقائد کی اسی معرکہ آرائی کے دور میں‌بریلی کی سرزمین پر امام احمد رضا خان قدس سرہ پیداہوئے ، آپ زبردست عالم دین تھے اللہ تعالٰی نے آپ کو بے پناہ علمی صلاحیتوں سے مالا مال فرمایا تھا اور آپ تقریبا 100 سے زائد علوم میں مہارت رکھتے تھے خصوصا علم فقہ میں آپ کےدور میں کوئی آپ کا ثانی نہ تھا ، اعلٰی حضرت امام اہلسنت مجدد و ملت مولانا الشاہ احمد رضا خان فاضل بریلوی رضی اللہ عنہ کی علمی صلاحیتوں‌کا اعتراف ان لوگوں نے بھی کیا جو آپ کے مخالف ہیں ، بہرحال آپ نے اپنے دور کے علمائے اہلسنت کو دیکھا کہ وہ باطل فرقوں کے اعتراضات کے جوابات دے کر عقائد اہلسنت کا دفاع کررہے ہیں‌تو آپ نے بھی اس عظیم خدمت کے لئے قدم اٹھایا اور اہلسنت کے عقائد کے ثبوت میں دلائل و براہین کا انبار لگادیا ، ایک ایک عقیدے کے ثبوت میں کئی کئی کتابیں تصنیف فرمائیں ، ساتھ ہی ساتھ جو معمولات آپ کے زمانے میں رائج تھے ان میں سے جو قرآن و سنت کے مطابق تھے آپ نے ان کی تائید فرمائی اور جو قرآن اور سنت کے خلاف تھے آپ نے ان کی تردید فرمائی ، اس طرح بے شمار موضوعات پر ایک ہزار سے زائد کتابوں کا عظیم ذخیرہ مسلمانوں کو عطا فرمایا ، بہرحال آپ نے باطل فرقوں کے رد میں اور عقائدومعمولات اہلسنت کی تائید میں جوعظیم خدمات انجام دین اس بنیاد پر آپ علمائے اہلسنت کی صف میں نمایاں ہوگئے ، اور عقائد اہلسنت کی زبردست وکالت کرنے کے سببسے یہ عقائد امام احمد رضا کی ذات کی طرف منسوب ہونے لگے ، اور اب حال یہ ہے کہ آپ کی ذات اہلسنت کا ایک عظیم نشان کی حیثیت سے تسلیم کرلی گئی ہے یہی وجہ ہے کہ کوئی حجازی یا شامی و یمنی یا عراقی و مصری بھی مدینہ منورہ میں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کہتا ہے تو نجدی اسے بریلوی کہتے ہیں‌حالانکہ اس کا کوئی تعلق بریلی شہر سے نہیں ہوتا ، اسی طرح اگر کوئی اسئلک الشفاعۃ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کہہ کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے شفاعت طلب کرے تو چاہے وہ جزیرہ العرب ہی کا رہنے والا کیوں نہ ہو وہابی اسے بریلویہی کہتا ہے جبکہ بریلوی اسے کہنا چاہیے جو شہر بریلوی کا رہنے والا ہو لیکن اس کی وجہ آپ سمجھ سکتے ہیں کہ یہ اسلاف کے وہ عقائد ہیں جن کی امام احمدرضا قدس سرہ نے دلائل کے ذریعے شد و مد سے تائید فرمائی ہے اور ان عقائد کے ثبوت میں سب نمایاں خدمات انجام دی ہیں ، جس کی وجہ سے یہ عقائد امام احمد رضا سے اس قدر منسوب ہوگئے ہیں کہ دنیا میں کوئی بھی مسلمان اگر ان عقائد کا قائل ہو تو اسے آپ ہی کی طرف منسوب کرتے ہوئے بریلوی کہا جاتا ہے ۔

اب چونکہ برصغیر میں فرقوں کیایک بھیڑ موجود ہے اس لئے اہلسنت وجماعت کی شناخت قائم کرنا ناگزیر ہوگیا ہے اس لئے کہدیوبندی فرقہ بھی اپنے آپ کو اہلسنت ہی ظاہر کرتا ہے جبکہ کے دیوبندیوں‌کے عقائد بھی وہی ہیں‌جو وہابیوں کے ہیں فرق صرف اتنا ہے کہ وہابی اپنے آپ کو اہل حدیث‌کہتے ہیں‌اور آئمہ اربعہ میں سے کسی کی تقلید نہیں کرتے اور دیوبندی تقلید تو کرتے ہیں لیکن وہابیوں‌کے عقائد کو حق مانتے ہیں‌اس لئے فرقوں سے ممتاز کرنے کے لئے مسلک اعلٰی حضرت کا استعمال مناسب سمجھا ، اس کا سب سے بڑا فائدہ کہ اب جو مسلک اعلٰی حضرت کا ماننے والا سمجھا جائے گا اس کے بارے میں‌خود بخود یہ تصدیق ہوجائے گی کہ یہ علم غیب ، حاضر و ناظر ، استعانت ، شفاعت وغیرہ کا قائل ہے اور معمولات اہلسنت عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم ، قیام ، صلوۃ وسلام کو بھی باعث ثواب سمجھتا ہے اگر کوئی یہ کہے کہ نہیں‌فقط اپنے آپ کو سنی کہناکافی ہے تو میں‌یہ کہوں گا اگر کوئی شخص اپنے آپ کو سنی کہے آپ اسے کیا سمجھیں گے یہ کونسا سنی ہے ؟ امام اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ عنہ کی تقلید کرتے ہوئے وہابی عقائد کو حق ماننے والا یا پھر یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کہنے والا۔ ظاہر ہے صرف سنی کہنے سے کوئی شخص پہچانا نہ جائے گا مگر کوئی اپنے آپ کو بریلوی سنی کہے تو فورا سمجھ میں آجائے گا کہ یہ حنفی بھی ہے اور سچا سنی ہے ، یا پھر اپنے آپ کو کوئی مسلک اعلٰی حضرت کا ماننے والا کہے توبھی اس مسلمان کے عقائد و نظریات کی پوری نشاندہی ہوجاتی ہے ، اہل ایمان کو ہر دور میں‌شناخت کی ضرورت محسوس ہوئی ہے دیکھیے مکہ کی وادیوں میں‌جب اسلام کی دعوت عام ہوئی تو اس وقت ہر صاحب ایمان کو مسلمان کہا جاتا تھا اور جب بھی کوئی کہتا میں مسلمان ہوں‌تو اس شخص کے بارے میں فورا یہ سمجھ آجاتا کہ یہ اہل سنت سے تعلق رکھتا ہے یعنی خدا کی وحدانیت کی گواہی دیتا ہے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کو تسلیم کرتا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے لیکن ایک صدی بھی نہ گزری تھی کہ اہل ایمان کو اپنی شناخت کے لئے ایک لفظ کے استعمال کی ضرورت محسوس ہوئی اور وہ لفظ سنی ہے وجہ یہ تھی کہ ایک فرقہ پیدا ہوا جس سے معاذاللہ حضرت سیدنا صدیق اکبر ، حضرت سیدنا عمر فاروق ، حضرت سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہم پر لعن طعن کرنا شروع کردیا اور اس میں حد سے تجاوز کرگیا ، لیکن وہ لوگ بھیاپنے آپ کو مسلمان کہتے تھے اس لئے اس دور میں‌اہل سنت نے اپنے آپ کو سنی مسلمان کہا ، صرف مسلمان اگر کوئی اپنے آپ کو کہتا تو اس کے بارے میں‌سوال پیدا ہوتا کہ یہ کون سا مسلمان ہے ؟‌حضرت سیدنا صدیق اکبر ، حضرت سیدنا عمر فاروق ، حضرت سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہم کو ماننے والا مسلمان ہے یا ان پر لعن طعن کرنے والا ، لیکن اگر کوئی اپنے آپ کو سنی مسلمان کہتا تو اس کے بارے میں یہ سمجھ آجاتا کہ یہ خلفاء کو ماننے والا مسلمان ہے ، اس طرح خلفاء پر لعن طعن کرنے والے رافضیوں کے مقابلہ میں اہل سنت کی ایک الگ شناخت ہوگئی سنی مسلمان ۔

اس سلسلے میں کچھ لوگ کہتے ہیں کہ حنفی ، شافعی ، مالکی حنبلی یہ چار مسلک تو پہلے سے موجود ہیں پھر یہ پانچواں‌مسلک مسلک اعلٰی حضرتکیوں کہا جاتا ہے تو انھیں معلومہونا چاہیے کہ مسلک اعلٰی حضرت یہ کوئی پانچواں مسلک نہیں ہے بلکہ اس کا مطلب یہی ہے کہ یہ چاروں مسلک حنفی ، شافعی ، مالکی اور حنبلی حق ہیں اور کسی ایک کی تقلید واجب ہے اور یہی امر اعلٰی حضرت امام احمد رضا کی کتب سے ثابت ہے اس لئے اگر کوئی شافعی یا حنبلی بھی اپنے آپ کو مسلک اعلٰی حضرت سے منسوب کرتا ہے تو اس کا یہی مطلب ہے کہ وہ فروعیات میں اپنے امام کی تقلید کےساتھ ساتھ عقائد و معمولات اہل سنت کا بھی قائل ہے ۔ رہا یہ سوال کہ مخا لفین اس سے یہ پروپیگنڈا کرتے ہیں‌کہ یہ پانچواں‌مسلک ہے تو ہم سارے وہابیوں ، دیوبندیوں کو چیلنچ کرتے ہیں کہ وہ ثابت کریں کہ امام احمد رضا نے کسی عقیدہ کی تائید قرآن و سنت کی دلیل کے بغیر کی ہے ، کسی بھی موضوع آپ ان کی کتاب اٹھا کر دیکھ لیجیے ہر عقیدہ کے ثبوت میں‌انہوں نے قرآنی آیات ، احادیثمبارکہ اور پھر اپنے مئوقف کی تائید میں‌علماء امت کے اقوال پیش کیے ہیں‌، حق کو سمجھنے کے لئے شرط یہ ہے کہ تعصب سے بالاتر ہوکر امام احمد رضا قدس سرہ کی کتابوں کا مطالعہ کیا جائے ، مطالعہ کے دوران آپ واضح محسوس کریں‌گے کہ اعلٰی حضرت وہی کہہ رہے ہیں جو چودہ سو سالہ دور میں‌علماء‌و فقہاء کہتے رہے ہیں ۔ اب بھی اگر کسی کو اطمینان نہ ہوا ہو اور وہ مسلک کے لفظ کو اعلٰی حضرت کی طرف منسوب کرنے پر معترض ہو اور یہی سمجھتا ہو کہ یہ ایک نیا مسلک ہے تو وہابی ، دیوبندی سنبھل جائیں‌اور میرے ایک سوال کا جواب دیں‌کہ مولوی محمد اکرم جو کہ دیوبندیوں‌کے معتمد مئورخ‌ہیں ، انہوں نے موج کوثر میں شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کے عقائد و نظریات کا تذکرہ کرتے ہوئے باربار مسلک ولی اللہ کا لفظ استعمال کیا تو کیا چاروں مسلک سے علیحدہ یہ مسلک ولی اللہ کوئی پانچواں‌اورنیا مسلک ہے ؟‌جو آپ کا جواب ہوگا وہی ہمارا بھی۔ اب کچھ بندروں کو بات سمجھ میں نہیں آتی تو ان کو اپنے دماغ کا علاج کرانا چاہیئے نہ کہ بلا وجہ اعتراضات