Thursday 11 May 2017

(شعر نمبر11) رکھئے جیسے ہیں خانہ زاد ہیں ہم



                        (شعر نمبر11) 
رکھئے جیسے ہیں خانہ زاد ہیں ہم
                   مول کے عیب دار پھرتے ہیں
مشکل الفاظ کے معنی
*خانہ زاد -- گھر میں ہی پیدا ہونے والا غلام * مول -- قیمت * عیب دار --عیب والا
مفہوم و تشریح
اے میرے پیارے آقا ! ﷺ ہم جیسے بھی ہیں نکمے ہیں یا کام کے ، ہمیں اپنی بارگاہ میں ہی رکھیئے کیونکہ ہم تو آپ ﷺ ہی کے ٹکڑوں پہ پلے ہوئے ہیں اور آپ ﷺ کے در کے غلام ابن غلام ہیں اور آپ ﷺ اگر بیچیں گے بھی تو بھلا ہم جیسے عیبیوں کو کون خریدے گا، اچھے بھلے قیمت والے مارے مارے پھر رہے ہیں اور ذلیل و خوار ہو رہے ہیں تو ہمارا کیا بنے گا۔
؂ تیرے ٹکڑوں پہ پلے غیر کی ٹھوکر پہ ڈال
                جھڑکیاں کھائیں کہاں چھوڑ کے صدقہ تیرا

No comments:

Post a Comment