Sunday 19 March 2017

ناموسِ رسالت کا نابینا محافظ


ناموسِ رسالت کا نابینا محافظ 
حضرت سَیِّدْنا عبدْ اللہ بن عباس رَضِیَ اللّٰہْ تَعَالٰی عَنْہ کا بیان ہے کہ ایک نابینا شخص کی اْمِّ وَلَد لونڈی رسولِ اکرم، نورِ مجسم صَلَّی اللّٰہْ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کو مَعَاذَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ گالیاں دیا کرتی اور بْرا بھلا کہا کرتی تھی وہ نابینا اسے منع کرتا مگر وہ باز نہ آتی وہ اسے جھڑکتا تھا مگر وہ نہ رکتی ، ایک رات جب اس عورت نے رسولْ اللہ صَلَّی اللّٰہْ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کو گالیاں دینا شروع کیں تو اس نابینا نے بھالا (دھاری دار آلہ ) لے کر اس کے پیٹ میں پیوست کر دیا اور اتنی زور سے دبایا کہ وہ ہلاک ہو گئی۔ صبح رسولِ اَکرم، شاہِ بنی آدم صَلَّی اللّٰہْ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کے پاس اس بات کا تذکرہ کیا گیا تو آپ صَلَّی اللّٰہْ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم نے لوگوں کو جمع کر کے فرمایا : جس شخص نے ایسا کیا ہے میں اسے قسم دیتا ہوں میرا اس پر حق ہے کہ وہ کھڑا ہو جائے۔ رسولْ اللہ صَلَّی اللّٰہْ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کی یہ بات سن کر وہ نابینا آدمی کھڑا ہو گیا اور لوگوں کی گردنیں پھلانگتا ہوا ڈگمگاتے قدموں سے آگے بڑھا حتی کہ نبی اکرم، نورِ مجسم صَلَّی اللّٰہْ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کے سامنے جا کر بیٹھ گیا اور عرض گزار ہوا: یارسولَ اللہ! ﷺ میں اس لونڈی کا مالک تھا وہ آپ صَلَّی اللّٰہْ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کو گالیاں دیتی اور بْرا بھلا کہا کرتی تھی میں اسے منع کیا کرتا مگر وہ نہ مانتی ، میں اسے ڈانٹتا مگر وہ باز نہ آتی، اس کے بطن سے میرے موتیوں کی مانند دو بیٹے بھی ہیں اور وہ مجھ پر بہت مہربان تھی۔ مگر گزشتہ رات جب وہ آپ کو گالیاں دینے لگی تو میں نے بھالا لے کر اس کے پیٹ میں پیوست کر دیا اور اتنی زور سے دبایا کہ اسے قتل کر دیا۔ پیارے آقا، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہْ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : تم سب گواہ ہو جاؤ کہ اس کا خون رائیگاں (ضائع) ہو گیا۔
(ابو داود،کتاب الحدود،باب الحکم فیمن سب النبی، ۴/۲۷۱، حدیث: ۱۶۳۴)

No comments:

Post a Comment