Friday 24 March 2017

غلاف کعبہ سے لپٹے ہوئے توہین رسالت ﷺ کے مرتکب کو قتل کرنے کا حکم حضور اکرم ﷺ نے دیا۔



غلاف کعبہ سے لپٹے ہوئے توہین رسالت ﷺ کے مرتکب کو قتل کرنے کا حکم حضور اکرم ﷺ نے دیا۔ 
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ فتح مکہ کے دن رسول اللہ ﷺ مکہ مکرمہ میں تشریف فرما تھے کسی نے حضور سے عرض کیا: (آپ ﷺ کی شان میں توہین کرنے والا ) ابن خطل کعبہ کے پردوں سے لپٹا ہوا ہے آپ ﷺ نے فرمایا اسے قتل کر دو 
(صحیح بخاری ،باب دخول الحرم و باب این رکز النبی ﷺ الرایہ یوم الفتح ، الصارم ا لمسلول علی شاتم الرسول ،) 
عبد اللہ بن خطل مرتد تھا جو رسول اللہ ﷺ کی ہجو میں شعر کہہ کر حضور ﷺ کی شان میں توہین کرتا تھا۔ اس نے دو گانے والی لونڈیاں اس لئے رکھی ہوئی تھیں کہ وہ حضور ﷺ کی ہجو میں اشعار گایا کریں۔ جب حضور اکرم ﷺ نے اس کے قتل کا حکم دیا تو اسے غلاف کعبہ سے باہر نکا ل کر باندھا گیا اور مسجد حرام میں مقام ابراہیم اور زم زم کنویں کے درمیان اس کی گردن اڑا دی گئی
( فتح الباری ، باب این رکز النبی ﷺ الرایہ یوم الفتح )۔
اس دن ایک ساعت کے لئے حرم مکہ کو حضور اکرم ﷺ کے لئے حلال قرار دیا گیا تھا بیت اللہ سے صرف چند قدم کے فاصلے پر اس کا قتل کیا جانا اس بات کی دلیل ہے کہ گستاخ رسول ﷺ باقی مرتد ین سے بدر جہا بدتر ہے

No comments:

Post a Comment