Tuesday 7 March 2017

آتے رہے انبیاء کَمَا قِیْلَ لَھُمْ وَالْخَاتَمُ حَقُّکُمْ کہ خاتم ہوئے تم


(رباعی نمبر 01) 
آتے رہے انبیاء کَمَا قِیْلَ لَھُمْ وَالْخَاتَمُ حَقُّکُمْ کہ خاتم ہوئے تم 
یعنی جو ہو ا دفتر تنزیل تمام آخر میں ہوئی مہر کہ اکْمَلْتُ لکُمْ
مشکل الفاظ کے معنی
*انبیاء --نبی کی جمع ، غیب کی خبر دینے والے * کَمَا قِیْلَ لَھُمْ - -جیسا کہ ان کے بارے میں فرمایا گیا * وَالْخَاتَمُ حَقُّکُمْ -- آخری نبی ہوناآپ ﷺ کا حق ٹھہرا اور آپ خاتم النبین ہوئے * دفتر تنزیل -- آسمانی کیابوں کا رجسٹر * اکْمَلْتُ لکُمْ-- تمہارے میں نے لیے مکمل کر دیا(تمہارا دین)
مفہوم و تشریح
انبیاء کرام علیھم السلام کی آمد کا سلسلہ جو حضرت آدم علیہ السلام سے شروع ہوا جیسا کہ قرآن و حدیث میں بیان کیا گیا ، اور سب نبیوں کے آخر میں آنے کا اعزاز ہمارے آقا محمد رسول اللہ ﷺ کے حصے میں آیا اور اللہ نے ختم نبوت کا تاج آپ کے سر پر سجایا۔ مطلب یہ ہے کہ جب آسمانی کتابوں کا سلسلہ قرآن مجید پہ آ کر مکمل ہوا تو آخر میں مہر لگا دی گئی کہ الیوم اکملت لکم اینکم ۔کہ آج میں نے تمہارا دین مکمل کر دیا۔ اس میں اس آیت کے سب سے آخر میں نازل ہونے کہ طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے۔
؂خاتم الا نبیاء ہے تو شفیع المذنبلن ہے تو تیری ضیائے عشق ہے اہل نظر کی آبرو 
تیرے تصورات سے شجر حیات میں نمو ذکر جمیل سے تیرے اہل نیاز کا وضو 
(عبد الستار جالندھری)

No comments:

Post a Comment