Monday 24 April 2017

(شعر نمبر01) وہ سوئے لالہ زار پھرتے ہیں




(شعر نمبر01) 
وہ سوئے لالہ زار پھرتے ہیں
تیرے دن اے بہار پھرتے ہیں                           
مشکل الفاظ کے معنی
*سوئے -- طرف * لالہ زار -- باغ ، ایک خاص قسم کے پھول کو بھی لالہ کہتے ہیں جو نہایت خوبصورت ، چار پتیوں والا سرخ رمک کا جس میں سیاہ داغ ہوتا ہے 
مفہوم و تشریح
اے موسم بہار وہ دیکھ میرے آقا باغ کی طرف خراماں خراماں جا رہے ہیں اب تو خوش ہو جا کہ تیرے اوپر اصل بہار کا وقت آنے والا ہے۔
اعلیٰ حضرت جب دوسری مرتبہ مدینہ طیبہ حاضر ہوئے تو دیدار کی تڑپ میں مواجہہ شریف کے سامنے درود پاک پڑھ رہے تھے اور آثار ایسے نظر آئے کہ حضور ﷺ بس کرم فرمانے ہی والے ہیں لیکن پہلی رات یونہی گزر گئی دوسری رات آنے سے پہلے آپ نے شوق دیدار میں ایک غزل لکھی جس کی طرف اس نعت کے مقطع میں اشارہ کیا گیا ہے
؂ کوئی کیوں پوچھے تیری بات رضاؔ 
بس یہ غزل موجہہ شریف میں عرض کی اور با ادب ہو کر بیٹھ گئے مقدر جاگا، نصیب چمکا اور سر کی آنکھوں سے بیداری کی حالت میں دیدار مصطفی ﷺ نصیب ہوا۔
(ماہنامہ سالک راولپنڈی جولائی، اگست ۱۹۳۳ء بروایت مولوی سید شاہ جعفرمیاں خطیب مسجد گپورحھلہ)
؂ نجم کی اے خدا آرزو ہے یہی 
عاشق زار کی آبرو ہے یہی                                       
آخری وقت سر ان کے قدموں پہ ہو 
دید ہوتی رہے دم نکلتا رہے                                                

1 comment: