Friday 7 April 2017

(شعر نمبر12) ثنا کا نشان وہ نور فشاں کہ مہر و شاں بآں ہمہ شاں



(شعر نمبر12) 
ثنا کا نشان وہ نور فشاں کہ مہر و شاں بآں ہمہ شاں
بسا یہ کشاں مواکب شاں یہ نام و نشاں تمہارے لیے                                 
مشکل الفاظ کے معنی
*ثنا --تعریف * نور فشاں -- نور کی بارش * مہر و شاں -- ان کی مجت (یادشاں دش کی جمع بمعنی مانند، مثل * با آہمہ -- شاں، ان ساری شانوں کے باوجود * بسایہ کشاں -- گرمی دھوپ سے بچاؤ کے لیے سایہ کرنا * مواکب شاں -- ان کے لشکر، سوار و پیادہ ( جمع موکب کی)
مفہوم و تشریح
تعریف و توصیف کی علامتیں ہوں یا زمانے کو نور کی خیرات بانٹنے والا چاند اور سورج ہو! حضور علیہ السلام کی محبت و ہمدردی اپنی تمام شانوں کے ساتھ ہر وقت سایہ فگن ہے۔ ساری فوجیں ( سوار و پیادہ، انسان ، جن، فرشتے) آپ کے زیر فرمان ہیں اور بلکہ جہاں کی ساری نام و نمود آپ ﷺ کے لیے ہی ہے نہ صرف اِس جہاں کی بلکہ اُس جہاں کی بھی۔
؂ فقط اتنا سبب ہے انعقادِ بزم محشر کا                        کہ ان کی شان محبوبی دکھائی جانے والی ہے

No comments:

Post a Comment