Tuesday 2 October 2018

واللہ وہ سن لیں گے فریاد کو پہنچیں گے

(شعر نمبر02)
واللہ وہ سن لیں گے فریاد کو پہنچیں گے
اتنا بھی تو ہو کوئی جو آہ کرے دل سے
مشکل الفاظ کے معنی
*واللہ ۔ اللہ کی قسم* فریاو۔ پکار * آہ کرے ۔ ہائے کرے
مفہوم اشعار و خلاصہ تشریح
اے سرکار مدینہ سرورِ قلب و سینہ کے سچے امتی! کسی گستاخ کی باتوں میں نہ آ جانا کہ نعوذ باللہ مر کر مٹی ہو گئے ہیں ، کچھ نہیں کر سکتے ، یہ سب ان کی بکواس ہے میرے آقا ﷺ اپنے امتی کی پکار و فریاد کو سنتے ہیں نہ صرف سنتے بلکہ فر یاد رسی فرماتے ہیں۔ اور اہل حق آپ ﷺ کی مدد کو ہمیشہ خدائی مدد ہی سمجھتے رہے ہیں اور عرض کرتے رہے ہیں ۔ 
؂ تسا ڈی پیر وی بھل کے ای لوک اُکھڑے نے پیراں توں
بڑی بے غیرتی اے کہ مدد منگد ے نیں غیراں توں
بخاری آس رکھدا نہیں بگانی یارسول اللہ
اعلی حضرت فرماتے ہیں اتنا تو ہونا چا ہیے کہ امتی دل سے آپ ﷺ کو یاد کرے پھر دیکھے آپ ﷺ کی مدد کیسے شامل حال ہوتی ہے۔ حضور علیہ السلام نے فرمایا انی اریٰ ما لا ترون و اسمع مالا تسمعون میں وہ دیکھتا ہوں جو تم نہیں دیکھ سکتے اور میں وہ سنتا ہوں جو تم نہیں سن سکتے (بخاری)
طالع المسرات شرح دلائل الخیرات میں ہے آپ نے فرمایا! اسمع صلاۃ اھل مجنی واعرفھم ۔ محبت والے جہاں سے بھی مجھ پر درود وسلام پڑھتے ہیں میں خود سنتا ہوں اور ان کو پہچانتا ہوں۔
؂ ثنا خوانی کی ہے یہ آخری حد یا رسول اللہ وظیفہ ہو گیا ہے ’’یامحمد‘‘ یا رسول اللہ (حدیث شوق از راجہ رشید مو:۸۸) 
علامہ اقبال نے کیا خوب دل سے آہ کی ہے حضور علیہ السلام کی بارگاہ میں عرض کرتے ہیں۔
؂ مسلماں آں فقیر کج کلا ہے رمیداز سنیہء او سوز آ ہے
ولش نالد چرا نا لد! نداند نگا ہے یارسول اللہ نگا ہے (ارمغان حجاز)

No comments:

Post a Comment