Tuesday 2 October 2018

دریا ہے چڑھا تیرا کتنی ہی اڑائیں خاک

(شعر نمبر09)
دریا ہے چڑھا تیرا کتنی ہی اڑائیں خاک
اتریں گے کہاں مجرم اے عفو ترے دل سے 

مفہوم اشعار و خلاصہ تشریح
اے سراپا عفو و کرم، رحمت عالم صلی اللہ علیک وسلم! آپ کی بخشش کا در یا تو اتنا موجزن اور طغیانی پر ہے کہ کوئی لاکھ خاک اُڑاتا پھرے اور ناکام کوشش کر کے چا ہے کہ مجرم آپ ﷺ کے دل سے اتر جائیں اور آپ ﷺ ان کا سہارا نہ بنیں تو وہ کبھی کامیاب نہ ہو گا اور آپ ﷺ کی شفاعت گنہگاروں کو ضرور بخشوائے گی۔ جب پانی کی معمولی تری پہ خاک نہیں اُڑ سکتی تو جہاں رحمت کا دریا بہہ رہا ہو بھلا وہاں کوئی کتنی بھی کوشش کرے گرد و غبار کیسے اُڑ سکتا ہے۔ 
؂کچھ ایسے فیض کے دریا بہا دیئے تو نے جہاں تھے خار، وہاں گل کھلا دیے تو نے
وہ رنگ و نور کے دریا بہا دیئے تو نے عرب کے دشت بھی جنت بنا دیے تو نے
(الالہ امر چندقیس غیرمسلم)

No comments:

Post a Comment