Tuesday 2 October 2018

آتا ہے درِ والا یوں زوقِ طواف آنا

(شعر نمبر07)
آتا ہے درِ والا یوں زوقِ طواف آنا
دل جان سے صدقے ہو سر گرد پھر ے دل سے 
مشکل الفاظ کے معنی
* ورِ والا-- اونچاوروازو * زوق طواف-- پھیروں کا لطف *گرد پھرے -- گھومے پھرے 
مفہوم اشعار و خلاصہ تشریح
بارگاہ رسالت ماب علیہ السلام کی حاضری میں خلوص پیدا کر کے لذت طواف کے حصول کا نسخہ بتایا جا ر ہا ہے کہ جب آپ کا در والا (چوکھٹ روضہء مصطفی) نظروں کے سامنے آئے تو دل و جان سے قربان ہونے کے لیے ، میرا دل اس جان کا ئنات پہ قربان ہو جائے اور میرا سر اُس دل ( محبوب علیہ السلام) کے گرد پھیرے لگا کر طواف کا ذوق حاصل کر لیتا ہے۔
؂خم جس کی فضلیت پہ دو عالم کی جبیں ہے سجدہ گہ کونین وہ طیبہ کی زمیں ہے 
دنیا کا عقیدہ بھی ہے اپنا بھی یقیں ہے جو شے ہے مدینے میں کہیں اور نہیں ہے
اتنا کوئی اللہ کا محبوب نہیں ہے صورت بھی حسین آپ کی سیرت بھی حسین ہے
(چندر پرکاش غیر مسلم)

No comments:

Post a Comment