Thursday 16 March 2017

بال مبارک کو تکلیف پہنچانے والا


حضرت علیُّ المُرْتضیٰ شیر خدا کَرَّمَ اللّٰہُتَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْمفرماتے ہیں کہ نبیِ مکرّم، رسولِ مُحتشَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ
وسلَّم 
نے اپنے ایک موئے مبارک کو پکڑکر ارشاد فرمایا :جس شخص نے میرے ایک بال کو تکلیف دی بے شک اس نے مجھے تکلیف دی اور جس نے مجھے تکلیف دی اس نے اللہ عَزَّ   وَجَلَّ کو تکلیف دی اور جس نے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کو تکلیف دی اس پر زمین وآسمان کے بھرنے کے برابر خدا کی لعنت۔ تو جب سرورِ عالَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کے کسی بال مبارک کو تکلیف پہنچانے والا لعنتِ خداوندی کا مستحق ہے تو اس شخص کا کیا حال ہوگا جو محبوبِ خدا کی گستاخی کرکے آپ کی ذات کو تکلیف اور قلبِ نازنیں کو رنج پہنچائے ،ایسے بدبخت کو یقیناً قہرِ الٰہی کی مار پڑے گی اور اس کا نشان صَفحۂ  ہستی سے مٹ جائے گا۔

 کنزالعمال،کتاب الفضائل، باب فضائل النبی…الخ، ۱۲/۱۵۹، حدیث:۳۵۳۴۷

No comments:

Post a Comment