Thursday 16 March 2017

عتیبہ کو شیر نے پھاڑ ڈالا



عتیبہ کو شیر نے پھاڑ ڈالا
ایک مرتبہ ابو لہب کے بیٹے عتیبہ نے بارگاہِ نبوّت میں گستاخی کی یہاں تک کہ بدزبانی کرتے ہوئے حضور رحمۃْ للعالمین صَلَّی اللّٰہُ تَعَالیٰ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم پر جھپٹ پڑا اور آپ کے مقدس پیراہن کو پھاڑ ڈالا۔ اس گستاخ کی بے ادبی سے آپ کے قلبِ نازک پر انتہائی رنج و صدمہ گزرا اور جوشِ غم میں آپ کی زبانِ مبارک سے یہ الفاظ نکلے:
اللّٰہْمَّ سَلِّطْ عَلَیْہِ کَلْباً مِّنْ کِلَابِکَ 
اے اللہ! اپنے کتّوں میں سے کسی کتّے کو اس پر مسلّط فرما دے۔ چنانچہ جب ابولہب اور عتیبہ دونوں تجارت کے لئے ایک قافلہ کے ساتھ ملکِ شام گئے تو رات کے وقت مقامِ زرقا میں ایک راہب کے پاس ٹھہرے۔ راہب نے قافلے والوں کو بتایا کہ یہاں درندے بہت ہیں اس لئے تمام لوگ ذرا ہوشیار ہو کر سوئیں۔ یہ سْن کر ابو لہب نے قافلے والوں سے کہا کہ اے لوگو! محمد (صَلَّی اللّٰہُ تَعَالیٰ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم) نے میرے بیٹے عتیبہ کے لئے ہلاکت کی دعا کی ہے۔ لہٰذا تم لوگ تمام تجارتی سامانوں کو اکٹھا کر کے اس کے اوپر عتیبہ کا بستر لگا دو اور سب لوگ اس کے ارد گرد سو جاؤ تا کہ میرا بیٹا درندوں کے حملے سے محفوظ رہے۔ چنانچہ قافلہ والوں نے عتیبہ کی حفاظت کا پورا پورا بندوبست کیا لیکن رات کے وقت اچانک ایک شیر آیا اور سب کو سونگھتے ہوئے کْود کر عتیبہ کے بستر پر پہنچا اور اس کے سر کو چبا ڈالا۔ لوگوں نے شیر کو تلاش کیا مگر کچھ بھی پتا نہیں چل سکا کہ یہ شیر کہاں سے آیا تھا اور کدھر چلا گیا۔ اس طرح آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالیٰ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کو اذیّت دینے والا عتیبہ دنیا میں ہی بدترین موت کا شکار ہو کر واصِلِ جہنّم ہوا۔
(شرح المواھب ،باب فی ذکر اولادہ الکرام، ۴/۵۲۳،۶۲۳ ملخصاً)

No comments:

Post a Comment