Thursday 6 April 2017

(شعر نمبر09) یہ شمس و قمر ، یہ شام و سحر ، یہ برگ و شجر ، یہ باغ و ثمر



(شعر نمبر09) 
یہ شمس و قمر ، یہ شام و سحر ، یہ برگ و شجر ، یہ باغ و ثمر
یہ تیغ و سپر، یہ تاج و کمر ، یہ حکم رواں تمہارے لیے 
مشکل الفاظ کے معنی
*شمس و قمر--سورج اور چاند * شام و سحر -- دن رات * برگ و شجر-- پتے اور درخت * ثمر--پھل * تیغ -- تلوار * سپر --ڈھال * کمر --پشت * رواں-- جاری
مفہوم و تشریح
ہاں ہاں اور سنو ! یہ چاند کا چمکنا، سورج کا دمکنا، یہ رات کی سیاہی اور دن کی روشنی۔ درختوں کے پتے اور خود درخت ، باغات اور ان کے پھل ، یہ تلواریں اور ڈھالیں، یہ تخت و تاج اور پشت عالم پر خدمت کی پیٹی کا بندھا ہونا الغرض سارے جہان میں حکم جاری ہونا یہ کس کے لیے ہے۔ 
کہو! یا رسول اللہ ! ﷺ آپ ہی کے لیے۔ کیونکہ باعث تخلیق کل آپ ﷺ ہیں ۔
؂ مٹی بھی نہ آدم کی ابھی گوندھی گئی تھی اس وقت بھی نور ان کا دو عالم کی ضیا تھا

No comments:

Post a Comment