Thursday 6 April 2017

(شعر نمبر10) یہ فیض دے وہ جود کیے کہ نام لیے زمانہ جیے جہاں نے لیے تمہارے دیئے یہ اکر میاں تمہارے لیے



(شعر نمبر10) 
یہ فیض دے وہ جود کیے کہ نام لیے زمانہ جیے
جہاں نے لیے تمہارے دیئے یہ اکر میاں تمہارے لیے
مشکل الفاظ کے معنی
*فیض--فائدہ * جود -- سخاوت * اکر میاں -- عطائیں، بزرگیاں، بندہ نوازیاں
مفہوم و تشریح
اِدھر زمیں والوں کو اپنے نور کا فیض عطا فرما رہے ہیں اور اُدھر ( معراج کی شب) آسمان والوں کے سامنے اپنی رحمت کے خزانے لٹا رہے ہیں ۔ اُن کا نام لے کر زمانہ جی رہا ہے۔ جس کو جو ملا ہے آپ ﷺ کا صدقہ ہی ملا ہے ( انما انا قاسم اللّٰہ یعطی) یہ ساری عطائیں کس کی ہیں ! اللہ کے محبوب کی ہیں اور کس کی ہیں ؟ اے کاش؛
؂ مجھ کو ہونا ہی اگر تھا تو مرے رب کریم ان کے بچپن میں قدم بوسی کا حیلہ ہوتا
پاؤں رکھ رکھ کے گھروندے وہ بنایا کرتے میں خنک ریت کا بے نام سا ٹیلہ ہوتا (ریاض حسین چوہدری)
اس پر چوہدری صاحب کی خدمت میں یہی عرض کیا جا سکتا ہے کہ
؂ اس سادگی پہ کیوں نہ مر جاؤں اے خدا لڑتے ہیں اور ہاتھ میں تلوار بھی نہیں ( تبصرف)

No comments:

Post a Comment