Tuesday 11 April 2017

(شعر نمبر15) نہ جن و بشر کہ آٹھ پہر ملائکہ در پہ بستہ کمر



(شعر نمبر15) 
نہ جن و بشر کہ آٹھ پہر ملائکہ در پہ بستہ کمر
نہ جبہ و سر کہ قلب و جگر ہیں سجدہ کناں تمہارے لیے
مشکل الفاظ کے معنی
 *آٹھ پہر -- ہر وقت ،چوبیس گھنٹے * ملائکہ -- فرشتے * در -- دروازہ *بستہ کمر -- کمر باندے خدمت کے لیے ہر وقت تیار * جبہ (جبھہ--پیشانی *سجدہ کناں -- سجدہ کرنے والا 
مفہوم و تشریح
 اے غلامان محمد مصطفی ﷺ ! ذرا اپنے آقا و مولیٰ کے روضہ ء انور کے در پاک کی شان تو دیکھو! نہ صرف جن اور انسان بلکہ چوبیس گھنٹے فرشتے ( ستر ہزار کی تعداد میں کم از کم) آپ کے در اقدس پہ خدمت کے لیے ہاتھ باندھے کھڑے ہیں اور پیشانی و سر سے نہیں بلکہ دل و جان سے آپ ﷺ کے لیے جھک رہے ہیں ۔ اپنے پروں کو قبر انور سے مل رہے ہیں اور ساتھ زباں حال سے کہہ رہے ہیں
؂ سرکار کا در ہے ، درِ شاہاں تو نہیں ہے
جو مانگ لیا مانگ لیا اور بھی کچھ مانگ
 اور یہ ڈیوٹی صبح و شام بدل جاتی ہے کیونکہ ایک ہی حاضری میں اُن کے دامن کو ان کے کرم سے بھر دیا جاتا ہے اس لیے؟
جو ایک بار آئے دوبارہ نہ آئے گا
اور یہ صرف ؂ سرکار دے امتی نیں جہڑے مڑ مڑ بلائے جاندے نیں
؂ جنت کی آرزو بھی کریں، عاشق رسول
جنت تو آ گئی ہے محمد کے شہر میں (ﷺ)

No comments:

Post a Comment