Monday 6 March 2017

تو جو چاہے تو ابھی میل مِرے دل کے دُھلیں



(18) تو جو چاہے تو ابھی میل مِرے دل کے دُھلیں
کہ خدا دل نہیں کرتا کبھی مَیلا تیرا
مشکل الفاظ کے معنی
 * میل-- مٹی جو بدن پر لگ کر جسم کو میلا کچیلا کر د یتی ہے، یہاں مراد گناہوں کی سیاہی اور حجابات ہیں * دُھلیں - - دھل جائیں، صفائی ہو جائے
مفہوم و تشریح
 یا رسول اللہ ! ﷺ آپ کی مہربانی سے میرا دل گناہوں کی آلودگیوں سے صاف ہو سکتا ہے، کیونکہ آ پ کے تو گناہ قریب بھی نہیں آ سکتے کیونکہ آپ سید المعصومین ہیں پھر آپ کا دل بھلا کیسے میلا ہو سکتا ہے۔
 آپ ﷺ کی چاہت سے قبلہ تبدیل ہو جاتا ہے فَلَنُوَلِّیَنَّکَ قِبْلَۃً تَرْ ضٰھَا (البقرہ ۱۴۴)
 آپ ﷺ اگر چاہیں تو پتھر کے پہا ر سونا بن کر آپ ﷺ کے ساتھ چلیں ، اللہ رب العزت آپ ﷺ کی خواہش پوری کرنے میں بہت جلد فرماتا ہے (حضرت عائشہ ؓ کا فرمان صحاح ستہ میں ) ان ربک لیسارع فی ھواک لوشنت لسارت معی جنال الذھب (او کما قالت رضی اللہ عنھا) جیسے آپ ﷺ کی رضا ویسے اللہ تعالیٰ کی رضا ہے واللّٰہ و رسولہ احق ان یر ضوہ آپ ﷺ کی بیت خد ا کی بیعت ہے ان الذ ین یبایعرنک انما یبایعون اللّٰہ آپ ﷺ کی اطاعت اللہ ہی کی اطاعت ہے من یطع الرسول فقداطاع اللّٰہ اسی طرح آپ ﷺ کی چاہت سے ہم گنہگارو ں کا ہر کام آسان ہو سکتا ہے۔
؂کعبہ بنتا ہے اس طر ف ہی ریاضؔ جس طرف رُخ و ہ موڑ دیتے ہیں
 جس طرف وہ نظر نہیں آتے ہم وہ رستہ ہی چھوڑ دیتے ہیں

No comments:

Post a Comment