Monday 24 September 2018

07 مرے گر چہ گناہ ہیں حد سے سوا مگر ان سے امید ہے تجھ سے رجا

(شعر نمبر07)
مرے گر چہ گناہ ہیں حد سے سوا مگر ان سے امید ہے تجھ سے رجا
تو رحیم ہے ان کا کرم ہے گواہ وہ کریم ہیں تیری عطا کیا قسم                              
مشکل الفاظ کے معنی:
* حد سے سوا -- بے حد و حساب * رجا-- امید و آرزو * عطا--بخشش 
مفہوم اشعار وخلاصہ تشریح
یااللہ! میں تسلیم کرتا ہوں کہ میرے گناہ ریت کے ذروں سے ، پانی کے قطروں سے، آسمان کے ستاروں سے اور درختوں کے پتوں سے بھی زیادہ ہوں گے لیکن تو نے اپنے حبیب کی زبان سے خود ہی کہلوایا ہے۔ لا تقنطوا من رحمۃ اللہ ان اللہ یغفر الذنوب جمیعا۔ 
اور تیری سب سے بڑی رحمت تیرا محبوب ہے۔ تو میں تیری رحمت سے نا امید ہوں اور نہ ہی میرا یہ عقیدہ ہے کہ نبی صرف پیغام پہنچانے والا ہے پیغام دے کر چلا گیا اب اس کی ضرورت نہیں بلکہ میر ا تو عقیدہ یہ ہے کہ
؂ وہ جہنم میں گیا جو ان سے مستغنی ہوا 
ہے خلیل اللہ کو حاجت رسول اللہ کی                            
بلکہ حضور ﷺ کے کرم سے بھی امید کامل رکھتا ہوں( کہ میرے گناہ ضرور معاف ہو جا ئیں)
؂تو     کریمی و رسول تو کریم   
صد شکر کہ ہستیم میان دو کریم               

No comments:

Post a Comment