Wednesday, 24 May 2017

(شعر نمبر09) مجرم کو نہ شرماؤ احباب کفن ڈھک دو




(شعر نمبر09) 
مجرم کو نہ شرماؤ احباب کفن ڈھک دو
منہ دیکھ کہ کیا ہو گا پردے میں بھلائی ہے                             
مشکل الفاظ کے معنی
*احباب -- دوست ،پیارے * ڈھک دو -- بند کر دو 
مفہوم و تشریح
اے دوستو! مرنے کے بعد بار بار میرا چہرہ کھول کہ کیا دیکھتے ہو؟ میں مجرم و سیاہ کار ہوں مجھے کیوں شرمندہ کرتے ہو، کفن سے میرا چہرہ ڈھانپ دو یہ مجرم اس قابل نہیں کہ بار بار اس کا منہ ننگا کر کے اس کو رسوا کیا جائے، اس کی بھلائی اسی میں ہے کہ اس کو پردے میں ہی رہنے دیا جائے۔
؂ ڈر تھا کہ عصیاں کی سزا اب ہو گی یا روز جزا 
دی ان کی رحمت نے صدا یہ بھی نہیں وہ بھی نہیں                       
اعلیٰ حضرت امام اہل سنت مجدد دین و ملت مولانا شاہ احمد رضا خان فاضل بریلوی رحمۃ اللہ علیہ تقویٰ و طہارت کا کوہ گراں ، صبر و استقامت کا پہاڑ اور نیکی و پرہیز گاری کا پیکر ہونے کے باوجود اپنے آپ کو کس انداز میں پیش کر رہے ہیں اس سے موجود دور کے نکمے و نالائق مگر اونچے اونچے دعوے کرنے والے نام نہاد مشائخ کو ضرور سبق لینا چاہیے کہ بلندی عاجزی میں ہے ارشاد باری تعالیٰ ہے
فلاتزکو انفسکم ھوا علم بمن اتقی۔ اپنے آپ کو پاکیزہ مت ظاہر کرو اللہ جانتا ہے کون پرہیزگار ہے۔
شرق سے لے کر غرب تک جن کی سلطنت کا شور تھا 
دم بخود دو گز زمین میں ان کو دیکھا ایک دن                                  
ہر کمالے راز والے سچ ہے غافل ہوشیار 
بڑے بڑے اس خاک میں دیکھیں گے خود کو ایک دن                           
بولی خلوت میں اجل دولہا دولہن سے وقت عیش 
ہے تمہیں بھی قبر کے گوشے میں سونا ایک دن                         

No comments:

Post a Comment