نعت شریف نمبر36
(شعر نمبر08)
یہ نہیں کہ خُلد نہ ہو نِکو وہ نکوئی کی بھی ہے اَبرو
مگر اے مدینہ کی آرزو جسے چاہے تو وہ سماں نہیں
مشکل الفاظ کے معنی
*خلد -- جنت * نیکو، نکوئی -- بھلائی، بہتری * آبرو -- عزت * سماں -- برابر یا موقع
مفہوم و تشریح
(شعر نمبر08)
یہ نہیں کہ خُلد نہ ہو نِکو وہ نکوئی کی بھی ہے اَبرو
مگر اے مدینہ کی آرزو جسے چاہے تو وہ سماں نہیں
مشکل الفاظ کے معنی
*خلد -- جنت * نیکو، نکوئی -- بھلائی، بہتری * آبرو -- عزت * سماں -- برابر یا موقع
مفہوم و تشریح
میں اس بات کا انکار نہیں کرتا کہ کہوں جنت خوبصورت نہیں بلکہ میں تو یہ کہہ رہا ہوں کہ جنت کا حسن بھی اسی در کی خیرات ہے لیکن اے آرزوئے مدینہ جس کے سینے میں تو بس جائے اس کا مقام کیا ہو گا یہ خود جنت سے ہی پوچھ لو بھلا جنت اس سینے کی برابری کیسے کر سکتی ہے جس سینے کو طیبہ کی آرزو نے مدینہ بنا دیا ہے۔
نمایاں ہو کے دکھلا دے کبھی ان کو جمال اپنا
بہت مدت سے چرچے ہیں ترے باریک بینوں میں
(بانگ درا از علامہ اقبال ؛۷۴)
حسن یوسف پر زلیخا مٹ گئیں
آپ پر اللہ پیارا ہو گیا
دیکھ کر ان کا فروغ حسنِ پا
مہر ذرہ چاند تارا ہو گیا
(ذوق نعت از مولانا حسن رضا خاں بریلوی ؛۱۷)
ہمارے ایک عالم اور شعلہ بیان خطیب کہا کرتے تھے کہ ایک جنت خدا نے بنائی جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِھَا اْلاَ نْھٰرُ۔ ایک جنت مصطفی ﷺ نے بنائی ہے مابین بیتی و منبری روضۃ من ریاض الجنتہ ۔
اے اللہ تو نے جنت بنائی ہے تو کب دے گا فرمایا پہلے جان لو گا پھر حساب لوں گا اگر کامیاب ہو گا تو جنت ملے گی مدینہ شریف سے آواز آئی او میرے امتی ادھر آ میرے پاس جنت لے لے نہ جان نہ حساب
جس کا بھری دنیا میں نہیں کوئی بھی والی
اس کو بھی میرے آقا سینے سے لگاتے ہیں
No comments:
Post a Comment