نعت شریف نمبر62
(شعر نمبر06)
وہ گل ہیں لب ہائے نازک ان کے ہزاروں جھڑتے ہیں پھول جن سے
گلاب گلشن میں دیکھے بلبل یہ دیکھ گلشن گلاب میں ہے
مشکل الفاظ کے معنی
* گل -- پھول * لبہائے -- ہونٹوں * گلشن -- باغ
مفہوم و تشریح
آقائے دو جہاں ﷺ کے لبہائے مبارک بھی کیسی عجیب شان رکھتے ہیں ، گلاب کی پنکھڑیاں سے بھی زیادہ نرم و نازک اور جب آپ ﷺ ان لبوں کو حرکت دیتے ہیں تو (قرآن و حدیث کے) ہزاروں پھول ان سے برآمد ہوتے ہیں، باغ میں پھول تو اے بلبل تو نے بہت دیکھے لیکن ذرا اِدھر بھی دیکھ ! تجھے عجیب نظارہ دکھائی دے گا کہ سارا گلشن ہی ہمارے پھول آقا علیہ السلام میں سمایا ہوا ہے ۔
ایسے پیارے اشعار ایسے ہی شاعر کے ہی ہوسکتے ہیں جو ہر وقت تصور مصطفی میں گم رہے اور عشق رسول علیہ السلام کے سمندر میں غوطہ زن رہے اور وہ ہمارے امام احمد رضا خان ہیں جو یقیناًایسے ہی ہیں کہ جن کی زندگی کا ہر لمحہ خیال مصطفی ﷺ سے پر نور رہتا ہے اور جن کا دل ہر وقت عشق مصطفی ﷺ سے مسرور رہتا ہے ، ایسے ہی لوگوں کی بارگاہ مصطفی ﷺ میں قربت کو دیکھ کر کسی نے ان کے بابرکت عقیدے کو یوں بیان کیا ہے
کیسے کہہ دوں وہ حاضر نہیں ہیں
کیسے مانوں وہ ناظر نہیں ہیں
اس سے بڑھ کر ثبوت اور کیا ہو
وہ تصور میں آئے ہوئے ہیں
وہ گل ہیں لب ہائے نازک ان کے ہزاروں جھڑتے ہیں پھول جن سے
گلاب گلشن میں دیکھے بلبل یہ دیکھ گلشن گلاب میں ہے
مشکل الفاظ کے معنی
* گل -- پھول * لبہائے -- ہونٹوں * گلشن -- باغ
مفہوم و تشریح
آقائے دو جہاں ﷺ کے لبہائے مبارک بھی کیسی عجیب شان رکھتے ہیں ، گلاب کی پنکھڑیاں سے بھی زیادہ نرم و نازک اور جب آپ ﷺ ان لبوں کو حرکت دیتے ہیں تو (قرآن و حدیث کے) ہزاروں پھول ان سے برآمد ہوتے ہیں، باغ میں پھول تو اے بلبل تو نے بہت دیکھے لیکن ذرا اِدھر بھی دیکھ ! تجھے عجیب نظارہ دکھائی دے گا کہ سارا گلشن ہی ہمارے پھول آقا علیہ السلام میں سمایا ہوا ہے ۔
ایسے پیارے اشعار ایسے ہی شاعر کے ہی ہوسکتے ہیں جو ہر وقت تصور مصطفی میں گم رہے اور عشق رسول علیہ السلام کے سمندر میں غوطہ زن رہے اور وہ ہمارے امام احمد رضا خان ہیں جو یقیناًایسے ہی ہیں کہ جن کی زندگی کا ہر لمحہ خیال مصطفی ﷺ سے پر نور رہتا ہے اور جن کا دل ہر وقت عشق مصطفی ﷺ سے مسرور رہتا ہے ، ایسے ہی لوگوں کی بارگاہ مصطفی ﷺ میں قربت کو دیکھ کر کسی نے ان کے بابرکت عقیدے کو یوں بیان کیا ہے
کیسے کہہ دوں وہ حاضر نہیں ہیں
کیسے مانوں وہ ناظر نہیں ہیں
اس سے بڑھ کر ثبوت اور کیا ہو
وہ تصور میں آئے ہوئے ہیں
No comments:
Post a Comment