Wednesday, 7 June 2017

(شعر نمبر12) اس طرف روضہ کا نور اس سمت منبر کی بہار



(شعر نمبر12)
اس طرف روضہ کا نور اس سمت منبر کی بہار
بیچ میں جنت کی پیاری پیاری کیاری واہ واہ                       
مشکل الفاظ کے معنی
*سمت -- طرف * بہار -- رونق *بیچ -- درمیان * کیاری -- زمین کا ٹکرا
مفہوم و تشریح
سبحان اللہ ! اے عاشقان مصطفی ﷺ ذرا مدینے جا کر تو دیکھو! ایک طرف روضہء انور کا نور ہے اور دوسری طرف میرے آقا ﷺ کے منبر کی بہاریں ہیں اور واہ واہ درمیان والا حصہ (مابین بیتی و منبری روضۃ من ریاض الجنۃ میرے گھر (روضے) اور میرے منبر کے درمیان کی جگہ جنت کے باغوں میں سے ایک باغ ہے) جنت کی پیاری پیاری زمین کا پیارا پیارا ٹکرا ہے ۔ ایسا حسین منظر بھلا تمہیں کہاں نظر آئے گا۔ وہاں جاؤ اور اپنے آقا کی بارگاہ میں ، روضہ رسول ﷺ اور منبر رسول ﷺ کے درمیان جنت کی کیاری میں با ادب سر کو جھکا کر اپنے آقا اور شب اسراء کے دولہا کو درودوں کے گجرے اور سلاموں کے سہرے جھوم جھوم کر پیش کر و۔
؂ دل جھوم اُٹھا میرا سرکار ﷺ کے روضہ پر 
* جس وقت پڑھا سہرا سرکار ﷺ کے روضہ پر                      
جب چومتی ہیں نظریں اُس گنبد خضریٰ کو
 * آتا ہے نظر چہرہ سرکار ﷺ کے روضہ پر                      
پڑھتی ہیں فضائیں بھی ہر وقت درود اُن پر
 * عشاق کا ہے ڈیرا سرکار ﷺ کے روضہ پر                    
ہر مانگنے والے کو آقا نے ہے فرمایا 
* سب کچھ ہی تو ہے تیرا سرکار ﷺ کے روضہ پر                   
آتے ہیں شہنشاہ بھی جس در پہ گدا بن کر
 * کاسہ بھی بھرے میر ا سرکار ﷺ کے روضہ پر                 
واں باغ ارم بھی ہے واں حسن کے جلوئے بھی
 * اور نور کا ہے گھیرا سرکار ﷺ کے روضہ پر               
جس طرف بھی دیکھو تم ہے بھیڑ غلاموں کی
 * اُمت کا رہے پھیرا سرکار ﷺ کے روضہ پر               
کشکول لئے میں نے دیکھا ہے نظامیؔ کو
 * ہے ڈالے ہوئے ڈیرا سرکار ﷺ کے روضہ پر            

No comments:

Post a Comment