نعت شریف نمبر36
(شعر نمبر15)
نہیں جس کے رنگ کا دوسرا نہ تو ہو کوئی نہ کبھی ہوا
کہو اس کو گل کہے کیا کوئی کہ گلوں کا ڈھیر کہاں نہیں
مشکل الفاظ کے معنی
*گلوں -- گل کی جمع، بمعنی پھول * ڈھیر -- بہت زیادہ
مفہوم و تشریح
(جبریل امین کا عقیدہ پیش کیا جا رہا ہے قلبت مشارق الارض و مغاربھا ۔۔۔)
اے میرے پیارے آقا! آپ ﷺ جیسا نہ کبھی کوئی پیدا ہوا نہ ہو سکتا ہے ۔ کیا میں آپ ﷺ کو پھول کہوں ؟ مگر کیو ں کہوں ؟ اس لیے کہ پھولوں کے تو ڈھیروں کے ڈھیر نظر آ رہے ہیں اور آپ ﷺ جیسا ایک بھی نہیں
(شعر نمبر15)
نہیں جس کے رنگ کا دوسرا نہ تو ہو کوئی نہ کبھی ہوا
کہو اس کو گل کہے کیا کوئی کہ گلوں کا ڈھیر کہاں نہیں
مشکل الفاظ کے معنی
*گلوں -- گل کی جمع، بمعنی پھول * ڈھیر -- بہت زیادہ
مفہوم و تشریح
(جبریل امین کا عقیدہ پیش کیا جا رہا ہے قلبت مشارق الارض و مغاربھا ۔۔۔)
اے میرے پیارے آقا! آپ ﷺ جیسا نہ کبھی کوئی پیدا ہوا نہ ہو سکتا ہے ۔ کیا میں آپ ﷺ کو پھول کہوں ؟ مگر کیو ں کہوں ؟ اس لیے کہ پھولوں کے تو ڈھیروں کے ڈھیر نظر آ رہے ہیں اور آپ ﷺ جیسا ایک بھی نہیں
اوہ سچا ای رب نے توڑ دتا جہدے وچ محمد نوں ڈھا لیا سی۔
حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ کفار و مشرکین کو مخاطب کر کے حضور علیہ السلام کی عظمت کا دفاع کرتے ہوئے فرماتے ہیں۔
ھَجَوْتَ مُحَمَّداً اَجَ بْتُ عَنْہ‘
وَعِنْدَ اللّٰہِ فَی ذَاکَ الْجَزَ اء‘
اَتَھْجَوْہ‘ وَلَسْتَ لَہ‘ بِکُفُوْءٍ
فَشَرَّ کُمَا لَخَیْرِ کُمَا فِدَاء‘
اَمَنْ یَّھْجَوا رَ سُوْلَ اللّٰہِ مِنْکُمْ
وَیَمْدَحُہ‘ وَ یَنْصُرْہ‘ سَوَاء‘
فَاِنَّ اَبِیْ وَ وَالِدَ تِیْ وَعِرْضِیْ
لِعِدْضِ مُحَمَّدٍ مِنْکُمْ وِقَاء‘
( سیدنا حسان بن ثابت بحوالہ سیرت انب ہشام ؛ ۴۲۱) ترجمہ
’’تو نے محمد ﷺ (تعر یف کے لائق) کی مذمت کی اور میں نے آپ ﷺ کی جانب سے اس (مذمت ) کا جواب دیا اور اس کا بدلہ خدا کی طرف سے ہے ۔ کیا تو محمد ﷺ کی ہجو کہتا ہے حالانکہ تیری اور ان کی کوئی مماثلت نہیں ۔ ( تو سراپا شر اور وہ سراپا خیر ہیں ) پس تمہارے شر کو خیر کے مقابلے میں چھوڑ دیا جائے گا۔ کیا وہ شخص جو رسول خدا ﷺ کی ہجو کہے ، اس شخص کی برابری کر سکتا ہے جو رسول اللہ ﷺ کا مدح گو اور مدگار ہو۔ سنو ! میرا باپ اور میرے باپ کا باپ ، میری ساری عزت اور آبرو، غرض سب کچھ محمد ﷺ کی عزت و آبرو (پر قربان ) کو تم سے اور تمہارے شر سے محفوظ رکھنے کی ذمہ دار ہے‘‘
No comments:
Post a Comment