نعت شریف نمبر (33)
(شعر نمبر1)
ان کی مہک نے دل کے غنچے کھلا دیئے ہیں
جس راہ چل گئے ہیں کوچے بسا دیئے ہیںمشکل الفاظ کے معنی
* مہک ۔۔ بھینی بھینی خوشبو * غنچے ۔۔ غنچہ کی جمع بمعنی کلی، بند پھول * کھلا دیئے ۔۔ کھول دیئے * کوچے ۔۔ گلیاں * بسادیے ۔۔ آبادکردیئے
مفہوم اشعار و خلاصہ تشریح
میرے آقا کریم ﷺ کی کیسی شان ہے کہ آپ جدھر سے بھی گزر سے آپ کے جسم اقدس کی بھینی بھینی (جنتی) خوشبو سے دلوں کی (بند) کلیاں کھلتی گئیں ( غم مٹتے گئے محبت کی ہوائیں چلتی گئیں نفرتیں ختم ہوتی گئیں) اور گلی کوچو ں سے ویرانی دور ہوتی گئی اور آبادی و شادابی ڈیرے ڈالتی گئی۔ کسی نے کیا خوب کہا۔
جہاں نظر نہیں پڑی وہاں ہے رات آج تک
وہاں وہاں سحر ہوئی جہاں جہاں گزر گئے
نفس نفس پر برکتیں قد م قدم پر رحمتیں
جدھر جدھر سے وہ شفیع عاصیاں گزر گئے
مسلم شریف میں حدیث ہے حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ بچپن میں حضور علیہ السلام نے میرے رخسار پر اپنا دست کرم پھیرا
فوجدت لیدہ بر داوریحا کا نما اخرجھا من جوند عطار۔
تو آپ کا دست اقدس ٹھنڈا او ر ا تنا خوشبودار تھا کہ گو یا ابھی عطار کے صندوقچے سے نکالا گیا ہے (ص۹۵۴ ۔ج ۲)
اسی طرح بخاری شریف میں حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے آ پ فرماتے ہیں۔
ما مسست مسکا ولا حریرا الین من کف رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم
ولا شممت مسکا ولا عنبرۃ اطیب من رائحۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم۔(ص۲۶۴ ج ۱)
میں نے ریشم اور دیبا حضور علیہ السلام کی ہتھیلی سے بڑھ کر نرم نہیں پایا اور نہ کسی مشک و عنبر میں آپ کے جسم کی خوشبو سے بڑھ کر خوشبو پائی ہے۔
صحابہ کرام آپ کو تلاش کرنے کے لیے آپ کی خوشبو سے ہی آپ کو پا لیتے تھے جسم اقدس کی پاکیزگیو ں کا کون انداہ کر سکتا ہے آپ کا نام پاک اتنا بابرکت ہے کہ بنی اسرائیل کا بدکار شخص جس کو مرنے سے بعد روڑ ی اور گندگی کے ڈھیر پر پھینک دیا گیا تو اللہ تعالی نے موسیٰ علیہ اسلام کو حکم دیا کہ اس کو اٹھا کر اس کی نماز جنازہ پڑھو کیونکہ یہ جب بھی تورات کھولتا تھا اور میرے پیارے محمد ﷺ کا نام دیکھتا تو محبت کے ساتھ چوم لیتا تھا اور درو د شریف پڑھتا تھا۔
(:خصائص کبرہ ص ۱۶ج۱)
مجھ کو تو اپنی جان سے بھی پیارا ہے ان کا نام
شب ہے اگر حیات ، تارا ہے ان کا نام
لب وا ر ہیں تو اسم محمد ا دا نہ ہو
اظہار مدعا کا اشارہ ہے ان کا نام
لفظ محمد اصل میں ہے حسن کا جمال
میرے خدا نے خود ہی سنوارا ہے ان کا نام
قرآن پاک ان پہ اتا را گیا ندیم
اور میں نے اپنے دل میں اتارا ہے ان کا نام
(احمد ندیم قاسمی تبصرف)
جن کے نام میں اتنی برکتیں ہیں ان کی ذات میں کتنی برکتیں اور کتنی عظمتیں ہوں گی کسی نے کیا ہی اچھا کہا ہے
یہ نام کوئی کام بگڑنے نہیں دیتا بگڑے بھی بنا دیتا ہے یہ نام محمد ﷺ
(شعر نمبر1)
ان کی مہک نے دل کے غنچے کھلا دیئے ہیں
جس راہ چل گئے ہیں کوچے بسا دیئے ہیںمشکل الفاظ کے معنی
* مہک ۔۔ بھینی بھینی خوشبو * غنچے ۔۔ غنچہ کی جمع بمعنی کلی، بند پھول * کھلا دیئے ۔۔ کھول دیئے * کوچے ۔۔ گلیاں * بسادیے ۔۔ آبادکردیئے
مفہوم اشعار و خلاصہ تشریح
میرے آقا کریم ﷺ کی کیسی شان ہے کہ آپ جدھر سے بھی گزر سے آپ کے جسم اقدس کی بھینی بھینی (جنتی) خوشبو سے دلوں کی (بند) کلیاں کھلتی گئیں ( غم مٹتے گئے محبت کی ہوائیں چلتی گئیں نفرتیں ختم ہوتی گئیں) اور گلی کوچو ں سے ویرانی دور ہوتی گئی اور آبادی و شادابی ڈیرے ڈالتی گئی۔ کسی نے کیا خوب کہا۔
جہاں نظر نہیں پڑی وہاں ہے رات آج تک
وہاں وہاں سحر ہوئی جہاں جہاں گزر گئے
نفس نفس پر برکتیں قد م قدم پر رحمتیں
جدھر جدھر سے وہ شفیع عاصیاں گزر گئے
مسلم شریف میں حدیث ہے حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ بچپن میں حضور علیہ السلام نے میرے رخسار پر اپنا دست کرم پھیرا
فوجدت لیدہ بر داوریحا کا نما اخرجھا من جوند عطار۔
تو آپ کا دست اقدس ٹھنڈا او ر ا تنا خوشبودار تھا کہ گو یا ابھی عطار کے صندوقچے سے نکالا گیا ہے (ص۹۵۴ ۔ج ۲)
اسی طرح بخاری شریف میں حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے آ پ فرماتے ہیں۔
ما مسست مسکا ولا حریرا الین من کف رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم
ولا شممت مسکا ولا عنبرۃ اطیب من رائحۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم۔(ص۲۶۴ ج ۱)
میں نے ریشم اور دیبا حضور علیہ السلام کی ہتھیلی سے بڑھ کر نرم نہیں پایا اور نہ کسی مشک و عنبر میں آپ کے جسم کی خوشبو سے بڑھ کر خوشبو پائی ہے۔
صحابہ کرام آپ کو تلاش کرنے کے لیے آپ کی خوشبو سے ہی آپ کو پا لیتے تھے جسم اقدس کی پاکیزگیو ں کا کون انداہ کر سکتا ہے آپ کا نام پاک اتنا بابرکت ہے کہ بنی اسرائیل کا بدکار شخص جس کو مرنے سے بعد روڑ ی اور گندگی کے ڈھیر پر پھینک دیا گیا تو اللہ تعالی نے موسیٰ علیہ اسلام کو حکم دیا کہ اس کو اٹھا کر اس کی نماز جنازہ پڑھو کیونکہ یہ جب بھی تورات کھولتا تھا اور میرے پیارے محمد ﷺ کا نام دیکھتا تو محبت کے ساتھ چوم لیتا تھا اور درو د شریف پڑھتا تھا۔
(:خصائص کبرہ ص ۱۶ج۱)
مجھ کو تو اپنی جان سے بھی پیارا ہے ان کا نام
شب ہے اگر حیات ، تارا ہے ان کا نام
لب وا ر ہیں تو اسم محمد ا دا نہ ہو
اظہار مدعا کا اشارہ ہے ان کا نام
لفظ محمد اصل میں ہے حسن کا جمال
میرے خدا نے خود ہی سنوارا ہے ان کا نام
قرآن پاک ان پہ اتا را گیا ندیم
اور میں نے اپنے دل میں اتارا ہے ان کا نام
(احمد ندیم قاسمی تبصرف)
جن کے نام میں اتنی برکتیں ہیں ان کی ذات میں کتنی برکتیں اور کتنی عظمتیں ہوں گی کسی نے کیا ہی اچھا کہا ہے
یہ نام کوئی کام بگڑنے نہیں دیتا بگڑے بھی بنا دیتا ہے یہ نام محمد ﷺ
No comments:
Post a Comment