Thursday, 1 June 2017

(شعر نمبر03) اشک شب بھر انتظارِ عفوِ اُمت میں بہیں




کلام نمبر 25
(شعر نمبر03) 
اشک شب بھر انتظارِ عفوِ اُمت میں بہیں
میں فدا چاند اور یوں اختر شماری واہ واہ        
         
مشکل الفاظ کے معنی
*اشک -- آنسو * شب بھر -- ساری رات *انتظار امید * عفو معافی * بہیں جاری رہیں * فدا قربان ،صدقے * اختر شماری ستارے گننا
مفہوم و تشریح
اے ساری رات اُمت کے گناہوں کی بخشش کے لیے رونے والے ماہتاب آسمان نبوت! میں آپ ﷺ کے قدموں پہ قربان ہو جاؤں کہ آپ نے ہم گنہ گاروں کے لیے کس طرح جاگ جاگ کر اور تارے گن گن کر راتیں گزاری ہیں۔
؂ ہم احمد مختار کی امت میں ہیں شامل
 طوفانوں سے محفوظ ہوئے جس کے سفینے            
 (توفیق بٹ)                          
یا رسول اللہ فریاد ہے
اے قیامت کے دن اپنی شفاعت کے ذریعے اپنی اُمت کو دوذخ سے بچانے والے آقا ! ﷺ آج آپ کی امت پر آپ کے دشمنوں نے عرصہء حیات تنگ کر رکھا ہے ، افغاستان، عراق، کشمیر اور ارض مقدس فلسطین کے مسلمانوں پر یہود و نصاریٰ اور دشمنان اسلام ظلم کے پہاڑ گرا رہے ہیں ۔ آپ کی اُمت پر حکمرانی کرنے والے نام نہاد ( مسلمان حکمران غیر مسلم حکمرانوں کے ایجنٹ اور خوشامدی بنے ہوئے ہیں۔ دیندار لوگوں کو مجاہدین اسلام کی مدد کرنے پر دہشت گرد قرار دیا جا رہا ہے جبکہ جہاد کو دہشت گردی کہہ کے بدنام کیا جا رہا ہے۔ ایک راب سے زیادہ ہو کر بھی مسلمان ذلت و رسوائی کی زندگی گزار رہے ہیں، نوجوان مسلم کو حیا باختہ پروگرام دکھا کے اس کی نگاہ سے شرم و حیا اور غیرت و حمیت کو ختم کیا جا رہا ہے دین دار لوگ آپس میں ایک دوسرے پر بم چلا کر باختہ خویش شہادت کا درجہ حاصل کر رہے ہیں ، مسلمان صرف رمضان میں نماز روزے کا اہتمام کر کے باقی سارا سال عبادت کو خیر آباد کہہ چکے ہیں ان حالات میں ایک نور والی نگاہ اس دنیا میں اُمت پر ڈالیے جو حشر بپا کر دے اور بگڑے ہوئے تمام معاملات درست ہو جائیں کیونکہ کام اتنا خراب ہو چکا ہے کہ اب صرف آپ ﷺ کی نگاہ نور سے ہی کام چل سکتا ہے
؂ اے خاصہء خاصاں رسل وقت دعا ہے
 اُمت پہ تیری آ کے عجب وقت پڑا ہے                           
جو دین بڑی شان سے نکلا تھا وطن 
سے پردیس میں وہ آج غریب الغرباء ہے                       
(الطاف حسین حالی)                   

No comments:

Post a Comment