Friday, 16 June 2017

(شعر نمبر04) لَکَ بَدْرُ فِی الْوَجْہِ الَا جْمَلْ خط ہالہء مہ زُلف ابرِا جل




نعت شریف نمبر06
(شعر نمبر04)

لَکَ بَدْرُ فِی الْوَجْہِ الَا جْمَلْ خط ہالہء مہ زُلف ابرِا جل
تورے چندن چندر پر و کنڈل رحمت کی برن برسا جانا                            
مشکل الفاظ کے معنی
*لَکَ بَدْرُ فِی الْوَجْہِ الَا جْمَلْ -- آپ کے چہرہ حسین میں چودھویں رات کا چاند طلوع ہوتا دکھائی دیتا ہے * خط ہالہء مہ زُلف ابرِاجل -- داڑھی مبارک چاند کے گرد ھالہ (حلقہ) لگتا ہے اور زلف مبارک تقدیر کا زبردست بادل ہے *تورے چندن چندر پرو کنڈل-- صندل جیسے چہرے پر یہ کنڈل ( بتا رہا ہے) *چنن -- صندل کی خوشبودار لکڑی * چندر -- چاند 
مفہوم و تشریح
اے میرے آقا ! ﷺ آپ کا حسین و جمیل چہرہ اقدس تو چودھویں کا چاند لگتا ہے اور آپ کی داڑھی مبارک چاند کے گرد ہالہ کا منظر پیش کر رہی ہے اور شنا ہے کہ چاند کے گرد ہالہ پڑ جائے تو بارش ضرور ہوتی ہے لہٰذا مجھ غریب و بے کس پر اپنی رحمت کی بارش برسا جایئے۔
اس شعر میں حضور علیہ السلام سے آپ ﷺ کی عطاؤں کی درخواست کی گئی ہے جو دنیا میں بارش کی طرح برستی ہیں اور آخرت میں تو یہ بارش اور موسلادھار ہو جائے گی آپ ﷺ نے فرمایا۔
یرغب الی الخلق کلھم حتی ابراھیم ( مسلم شریف ص ۲۷۳)
تمام مخلوق میری ہی طرف (بروز قیامت ) آئے گئی حتی کہ ابراہیم علیہ السلام بھی
؂ وصاف ہے جو سرور گیتی پناہ کا 
طالب ہے مال و زر کا شرف کا نہ جاہ کا                  
؂ یاں سر نگوں ہوئی ہیں جہاں بھر کی عظمتیں
 یاں سر جھکا ہوا ہے ہر اک کجکلاو کا              
شفا شریف میں ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا۔
اما ترضون ان یکون ابراھیم و عیسی فیکم یوم القیمۃ۔
کیا تم اس بات پر راضی نہیں ہو کہ قیامت کے دن ابراہیم و عیسی علیہا السلام بھی تمہارے ساتھ میری امت میں شامل ہوں اور ابراہیم علیہ السلام کہہ رہے ہوں گے۔
انت دعوتی و ذریتی فاجعلنی من امتک ( ص۱۳۱ ج ۱)
آپ تو میری دعا اور اولاد ہیں مجھے اپنی امت میں شامل کر لیجئے
؂ وہ جہنم میں گیا جو اُن سے مستغنی ہوا
 ہے خلیل اللہ کو حاجت رسول اللہ کی                     

No comments:

Post a Comment