نعت شریف نمبر06
(شعر نمبر06)
یَاقَافِلَتِیْ زِیْدِیْ اَجَلَکْ رحمے بر حسرت نشنہ لبک
مورا جیرا الرجے دَرک دَرک طیبہ سے ابھی نہ سنا جانا
مشکل الفاظ کے معنی
*یَاقَافِلَتِیْ زِیْدِیْ اَجَلَکُ -- اے میرے قافلے والو! اپنے قیام کی مدت زیادہ کرو * رحمے بر حسرت نشنہ لبک -- حسرت کے مارے پیاسے لبوں پہ رحم کور *مورا جیرا الرجے دَرک دَرک -- میرا دل گھبرا رہا ہے لرز رہا ہے * طیبہ سے ابھی نہ سنا جانا -- مدینے سے جانے کی خبر ابھی نہ سنا
یَاقَافِلَتِیْ زِیْدِیْ اَجَلَکْ رحمے بر حسرت نشنہ لبک
مورا جیرا الرجے دَرک دَرک طیبہ سے ابھی نہ سنا جانا
مشکل الفاظ کے معنی
*یَاقَافِلَتِیْ زِیْدِیْ اَجَلَکُ -- اے میرے قافلے والو! اپنے قیام کی مدت زیادہ کرو * رحمے بر حسرت نشنہ لبک -- حسرت کے مارے پیاسے لبوں پہ رحم کور *مورا جیرا الرجے دَرک دَرک -- میرا دل گھبرا رہا ہے لرز رہا ہے * طیبہ سے ابھی نہ سنا جانا -- مدینے سے جانے کی خبر ابھی نہ سنا
مفہوم و تشریح
اے قافلے والے میرے ساتھیو! خدا کے لیے مدینہ کا قیام بڑھا دو کیونکہ تم مدینہ سے جانے کی بات کرتے ہو تو میرا دل گھبرا کر دھڑک دھڑک کرتا ہے اور جان نکل نکل جاتی ہے ۔ اس میں کوئی شبہ نہیں جب اعلیٰ حضرت ؒ جیسا عاشق رسول ﷺ مدینہ چھوڑتا ہو گا تو اس کی مذکورہ حالت ہی ہوتی ہو گی کیونکہ ہم جیسے نکمے بھی اپنے آپ کو نہیں سنبھال سکتے، وہ تو پھر ہمارے امام ہیں مدینہ منورہ چھوڑنے کو تو جانوروں
اے قافلے والے میرے ساتھیو! خدا کے لیے مدینہ کا قیام بڑھا دو کیونکہ تم مدینہ سے جانے کی بات کرتے ہو تو میرا دل گھبرا کر دھڑک دھڑک کرتا ہے اور جان نکل نکل جاتی ہے ۔ اس میں کوئی شبہ نہیں جب اعلیٰ حضرت ؒ جیسا عاشق رسول ﷺ مدینہ چھوڑتا ہو گا تو اس کی مذکورہ حالت ہی ہوتی ہو گی کیونکہ ہم جیسے نکمے بھی اپنے آپ کو نہیں سنبھال سکتے، وہ تو پھر ہمارے امام ہیں مدینہ منورہ چھوڑنے کو تو جانوروں
اور بچوں کا دل نہیں چاہتا وہ تو پھر مجدد دین و ملت ہیں ان کی یہ حالت کہوں نہ ہو۔
حضرت پیر جماعت علی شاہ محدث علی پوری رحمۃاللہ علیہ کو مدینہ میں ایک یتیم بچہ روتا ہوا ملا جس کا کوئی والی وارث نہ تھا آپؒ نے فرمایا
حضرت پیر جماعت علی شاہ محدث علی پوری رحمۃاللہ علیہ کو مدینہ میں ایک یتیم بچہ روتا ہوا ملا جس کا کوئی والی وارث نہ تھا آپؒ نے فرمایا
چل میرے ساتھ پاکستان تجھے ہر نعمت ملے گی اس نے رو کر روضہ پاک کی طرف اشارہ کر کے پوچھا یہ منظر بھی دیکھنے کو ملے گا تو چلتا ہوں ورنہ دنیا کی بادشاہی کو مدینہ کی گدائی پہ قربان کرتا ہوں جب بچوں کی یہ حالت ہے تو کشتہء عشق رسول ﷺ کی مذکورہ حالت کیوں نہ ہو۔
حضرت مولانا سردار احمد صاحب محدث اعظم پاکستان کے پاس مدینہ شریف میں ایک بندہ روتا ہوا آیا کہ حضرت عجیب واقعہ ہوا ۔ فرمایا بیان کرو! عرض کیا میں نے روضہ پاک کے پاس ایک بلی بیٹھی دیکھی جو مجھے بہت پیاری لگی میں نے ارادہ کیا کہ اس کو مدینہ شریف سے پاکستان لے جاؤں گا رات کو سویا کہ حضور ﷺ کا دربار لگا ہوا ہے اور بلی میری شکایت کر رہی ہے کہ حضور !ﷺ یہ مجھے مدینہ پاک سے پاکستان لے جانا چاہتا ہے۔
ایک بیدم ہی نہیں تیار مرنے کے لیے
حضرت مولانا سردار احمد صاحب محدث اعظم پاکستان کے پاس مدینہ شریف میں ایک بندہ روتا ہوا آیا کہ حضرت عجیب واقعہ ہوا ۔ فرمایا بیان کرو! عرض کیا میں نے روضہ پاک کے پاس ایک بلی بیٹھی دیکھی جو مجھے بہت پیاری لگی میں نے ارادہ کیا کہ اس کو مدینہ شریف سے پاکستان لے جاؤں گا رات کو سویا کہ حضور ﷺ کا دربار لگا ہوا ہے اور بلی میری شکایت کر رہی ہے کہ حضور !ﷺ یہ مجھے مدینہ پاک سے پاکستان لے جانا چاہتا ہے۔
ایک بیدم ہی نہیں تیار مرنے کے لیے
جو ترے کوچے میں ہے وہی کفن پردوش ہے
No comments:
Post a Comment