Monday, 10 September 2018

قالب تہی کیے ہمہ آغوش ہے ہلال

شعر نمبر 13
قالب تہی کیے ہمہ آغوش ہے ہلال 
اے شہ سوار طیبہ میں تیری رکاب ہوں  

               مشکل الفاظ کے معنی
*قالب -- جسم کا ڈھانچہ * تہی --خالی *ہمہ -- تمام *آغوش-- گود، بغل *رکاب-- پائیدان               
ترجمہ و تشریح
ہلال (پہلی رات کے چاند ) کی شکل کمان کی طرح کیوں ہے؟ آ میں تمیں بتاؤں صرف اس لیے کہ جب وہ حضور علیہ السلام کو جو شہسوار طیبہ ہیں کو جب سواری پہ سوار ہوتا دیکھتا ہے تو اس کی تمنا میں اپنا پیٹ اور گود خالی کر لیتا ہے کہ میں آپ ﷺ کی رکاب بنوں تاکہ کبھی حضور میرے اندر پاؤں رکھ کر سواری پہ سوار ہوں اور میرا دل آپ ﷺ کا قدم چوم کے ٹھنڈا ہو جائے
؂آہ کیا خوب تھا حاضر در ہوتا میں ان کے سایہ کے تلے چین سے سویا کرتا 

No comments:

Post a Comment