شعر نمبر07
کیوں نالہ سوز سے کروں کیوں خونِ دل پیوں
سیخ کباب ہوں نہ میں جام شراب ہوں
مشکل الفاظ کے معنی
*نالہ -- آہ و بقا * سیخ کباب --لوہے کی سلاخوں پہ بھونا جانے والا کباب * جام شراب -- شراب کا پیالا
ترجمہ و تشریح
میں نالہ و فریاد کیوں کروں اور خون جگر کس لیے پیوں اس لیے کہ نہ تو میں سیخ کباب ہوں
کیوں نالہ سوز سے کروں کیوں خونِ دل پیوں
سیخ کباب ہوں نہ میں جام شراب ہوں
مشکل الفاظ کے معنی
*نالہ -- آہ و بقا * سیخ کباب --لوہے کی سلاخوں پہ بھونا جانے والا کباب * جام شراب -- شراب کا پیالا
ترجمہ و تشریح
میں نالہ و فریاد کیوں کروں اور خون جگر کس لیے پیوں اس لیے کہ نہ تو میں سیخ کباب ہوں
کہ آنسو بہاتا رہوں جیسے وہ آگ پہ آنسو گراتا رہتا ہے اور نہ میں کوئی شراب کا پیالہ ہوں جو پینے والے کو نشے میں نچاتا رہتا ہے میں تو غلام حبیب کردگار ہوں اور جس کا غلام ہوں اس کو مجھ سے زیادہ میری فکر ہے اس لیے کو ئی بات نہیں دنیا کے مصائب و آلام پہ صبر کروں گا اور وصل کا جام پی کر خاموش رہوں گا
ہر کہ عشق مصطفی سامان اوست بحر و بر در گوشہء دامان است
شاہ ولی اللہ محدث دہلویؒ کا ایمان افروز شعر ملاحظہ فرمائیں
سا ذکر حبی للحبیب محمد اذا وصف العشاق حب الجائب
جب دوسرے عشاق اپنے اپنے محبوبوں کا ذکر کریں گے تو میں اپنے محبوب محمد رسول اللہ ﷺ کی محبت کا ذکر کروں گا۔
عقل والوں کے نصیبوں میں کہاں ذوق جنوں عشق والے ہیں جو ہر چیزلٹا دیتے ہیں
ہر کہ عشق مصطفی سامان اوست بحر و بر در گوشہء دامان است
شاہ ولی اللہ محدث دہلویؒ کا ایمان افروز شعر ملاحظہ فرمائیں
سا ذکر حبی للحبیب محمد اذا وصف العشاق حب الجائب
جب دوسرے عشاق اپنے اپنے محبوبوں کا ذکر کریں گے تو میں اپنے محبوب محمد رسول اللہ ﷺ کی محبت کا ذکر کروں گا۔
عقل والوں کے نصیبوں میں کہاں ذوق جنوں عشق والے ہیں جو ہر چیزلٹا دیتے ہیں
No comments:
Post a Comment