دیسی لبرل کاٹھے کے انگریز ایک عرصے سے بک بک کررہے تھے کہ دنیا چاند پر پہنچ گٸ اور مولوی ابھی تک دوربین سے چاند دیکھ رہے ہیں ۔۔دیسی درآمدی لبڑلز ، دیسی ملحدین ، لنڈے کے انگریز کٸ سالوں سے مدارس ، مساجد ، علماۓ کرام ، اور خاص کر رٶیت ہلال کمیٹی کی وجہ سے پاکستانیوں کو ترقی نہ کرنے کا ذمہ دار ٹہراتے ہیں۔۔۔
حالانکہ کسی مولوی رویت ہلال کمیٹی نے آج تک کسی یونیورسٹیز ، کالجز میں جا کہ دھمکی نہیں لگاٸ کہ خبردار اگر چاند پر پہنچنے کی کوشش یا ساٸنسی شعبے میں کچھ ایجاد کرنے کی کوشش کی تو تمھیں کوڑے مارے جاٸیں گے۔۔کاٹھے انگریزوں نے آج تک ساٸنس کے نام پر چلنے والی یونیورسٹیز و انسٹیٹیوٹ سے یہ سوال نہیں کیا کہ او پوپلے منہ والے کلین شیو مسٹنڈے پرنسپل تمھارے کالج یونیورسٹی سے بین الاقوامی طرز کا کوٸ ساٸنٹس پیدا کیوں نہیں ہورہا۔۔۔لاکھوں تنخواہ خصوصی مراعات ، پیٹرول گاڑیاں اٸیر ٹکٹ ہڑپنے کے باوجود تمھاری یونیورسٹیاں کالجز سواٸے چھانڑے بازی کے اڈے نظر آنے کے تعلیمی کارکردگیاں کیوں نہیں دکھارہیں۔۔۔؟؟
چونکہ لنڈے کے انگریز و دیسی لبڑلز کو فنڈ ہی مذہب کو ٹارگٹ کرنے کے ملتے ہیں اسی لۓ اس کی پستول دس بارہ ہزار تنخواہ لینے والے مولوی اور مدرسوں پہ چلتی ہے۔۔۔
گزشتہ دنوں تحریک لبیک کے قاٸدین کے خلاف ہونے والے کریک ڈاٶن کے بعد مفتی منیب الرحمان صاحب نے ایک پریس کانفرس کے دوران خادم حسین رضوی اور ان کے دوستوں کی رہاٸ کا مطالبہ کیا مدارس کے طلبإ کو احتجاج کے لۓ نکالنے کا عندیہ دیا اور ناموس رسالت ﷺ کے لٸے اپنے ایمانی جذبے کی وضاحت کی۔۔۔
مفتی منیب الرحمان کی پریس کانفرس کے بعد مستنصر حسین تارڈ نامی ایک میر جعفر لبڑل کالم نگار نے مفتی صاحب کی تحریک لبیک کی حمایت سے جلتے ہوۓ عمران خان سے رٶیت ہلال کمیٹی ختم کرنے کا مطالبہ کیا اگرچہ اس ٹومی لبڑل کو اصل تکلیف ملعونہ کے خلاف مفتی صاحب کے پریس کانفرس پر تھی مگر کالم میں اس نے رٶیت ہلال کمیٹی کے بے جا اخراجات کا رونارویا اور مفتی صاحب پر بھاری تنخواہ اور بے جا مراعات لینے کا بھونڈہ الزام لگایا ۔۔۔اس الزام کے جواب میں مفتی صاحب نے بھی دندان شکن جواب لکھ کر اس دیسی لبڑل کی واہیاتی کے پڑخچے اڑادۓ اور تارڈ کے الزامات کو رد کرکے اس کو اس کی تکلیف کی اصل وجہ بتادی مفتی صاحب نے اسے ساتھ یہ بھی کہا کہ دیسی لبرلز کی آخری سوٸ رٶیت ہلال کمیٹی پر اٹکتی ہے جیسے اسے ختم کرنے کے بعد پوری قوم چاند پر پہنچ جاۓ گی۔۔۔۔۔۔
چونکہ اس وقت اسلامی جموریہ پاکستان قادیانی جمہوریہ پاکستان کا منظر پیش کررہا ہے ۔تحریک لبیک کے معذور اور بیمار قاٸدین اور علمإ کو چھوڑ کر دیگر پیر ، فقیر ، شعلہ بیاں ، مقرر جو کہ سواۓ بارہ ربیع الاول کے جلوس نکالنے ، جھومنے ، گیارہویں ، بارہویں ، عرس ، میلاد ، نذر و نیاز ، چندے ، کونڈے ، اور حلوے مانڈے بارہ ربیع الاول پر لاٸٹیں لگانے اور جھنڈے لہرانے کی برکات و فضاٸل کا درس دیتے نظر آتے ہیں۔۔۔۔ناموس رسالت اور تحفظ ختم نبوت ﷺ پر بدترین حملے پر زبان کو تالو سے چپکاۓ بیٹھے ہیں معلوم چلتا ہے کہ پاکستان میں صرف تحریک لبیک والے ہی اصل مسلمان ہیں باقی صرف سنیوں کی پھرکی لے رہے تھے۔۔۔۔
حکومت قادیان تو ان تمام معاملات کو اچھی طرح پہچانتی ہے کہ کون سا پیر عالم ان کا دشمن ہے اور کون سا ہمارا ایجنٹ۔۔۔۔؟؟
جونہی مفتی منیب الرحمان صاحب نے علماۓ حق ہونے کا ثبوت دیتے ہوۓ ملعونہ کے خلاف اور تحریک لبیک کے حق میں پریس کانفرس کی تو چند دنوں بعد حکومت قادیان نے اپنا بغض نکالتے ہوۓ رٶیت ہلال کمیٹی ختم کرنے کا اعلان کردیا۔۔۔۔۔۔
سنیوں اصلی اور نقلی کی پہچان سے واقف ہوجاٶ ورنہ بعد میں سواۓ پچھتانے کے کچھ ہاتھ نہیں آۓ گا۔۔۔۔
سونا پاس ہے ، سونا بن ہے ، سونا زہر ہےاٹھ پیارے
تو کہتا ہے نیند ہے میٹھی ، تیری مت ہی نرالی ہے۔۔۔۔!!!باتحریر خود آدم سیل
No comments:
Post a Comment